رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ کے نونہال گاؤں کے مکین گزشتہ 25 سال سے سڑک کی پختگی کے انتظار میں ہیں، مگر آج تک ان کی یہ بنیادی ضرورت پوری نہیں ہو سکی۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے عرصہ دراز قبل ایک کچی سڑک تعمیر کی گئی تھی، لیکن اس پر صرف ٹریکٹر یا دیگر مضبوط گاڑیاں ہی چل سکتی ہیں، جس کی وجہ سے عام عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لوگوں کے مطابق اس سڑک کی مرمت اور پختگی کی طرف کسی بھی حکومت نے توجہ نہیں دی، بلکہ یہ معاملہ صرف سیاسی کشمکش کا شکار ہو کر رہ گیا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ لیڈران اپنی سیاسی چپقلش کی وجہ سے اس سڑک کو تعمیر نہیں کروا رہے، جبکہ کئی بار متعلقہ سرکاری محکموں کو اس مسئلے سے آگاہ بھی کیا گیا، مگر کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔لوگوں کے مطابق اس کچی سڑک کی وجہ سے تقریباً 100 سے زائد خاندان پریشان ہیں، جنہیں روزانہ آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خاص طور پر برسات کے موسم میں یہ سڑک کیچڑ اور دلدل میں تبدیل ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے اسکول جانے والے بچے، بیمار افراد اور عام مسافروں کو گھنٹوں سفر کرنا پڑتا ہے۔لوگوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے 31 مارچ تک اس مسئلے کو حل کرنے کی کوئی یقین دہانی نہ کرائی، تو وہ ایک بڑے احتجاج کا آغاز کریں گے۔ عوام کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کے آغاز پر وہ اپنے دیرینہ مطالبے کے حق میں ٹھوس قدم اٹھائیں گے تاکہ حکومت کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ اس سڑک کو جلد از جلد پختہ کرے۔علاقے کے شہریوں نے مقامی نمائندوں اور سرکاری حکام سے سوال کیا ہے کہ اگر شہر میں سڑکیں روزانہ تعمیر ہو سکتی ہیں، تو پھر دیہی علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی طرف توجہ کیوں نہیں دی جا رہی؟ لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سڑک کی پختگی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ دیہی علاقوں کے لوگ بھی آسان اور محفوظ سفری سہولیات سے مستفید ہو سکیں۔