یو این آئی
نئی دہلی//لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی کی قیادت میں پارٹی کے 70ارکان نے بدھ کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی اور قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کو بولنے کی اجازت نہ دینے پر ناراضگی ظاہر کی۔اس دوران گوگوئی کے ساتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری اور پارٹی کے لوک سبھا ممبر کے سی وینوگوپال، لوک سبھا میں پارٹی کے وہپ مانیکم ٹیگور سمیت پارٹی کے 70 لوک سبھا ممبران نے برلا سے ملاقات کی اور گاندھی کو بولنے کی اجازت نہ دینے کا مسئلہ اٹھا کر اپنا احتجاج درج کرایا۔اس سے پہلے پارلیمنٹ ہائوس کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے گاندھی نے کہا’’لوک سبھا اسپیکر نے میرے بارے میں کچھ کہا، جب میں کھڑا ہوا تو وہ اٹھ کر چلے گئے اور ایوان کی کارروائی کو ملتوی کر دیا۔ میں نے کچھ نہیں کیا، میں خاموش بیٹھا رہا، میں نے پچھلے سات آٹھ دنوں میں کچھ نہیں کہا۔ جمہوریت میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے لیے کوئی جگہ ہوتی ہے، لیکن جب میں یہاں سوچتا ہوں کہ لوک سبھا کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایوان میں بولنے کے لیے کھڑا ہوتا ہوں، مجھے بولنے نہیں دیا جاتا، جب کہ روایت رہی ہے کہ قائد حزب اختلاف کھڑے ہوں تو اسے بولنے دیا جائے، مجھے نہیں معلوم کہ ایوان میں کیا چل رہا ہے‘‘۔ گوگوئی نے کہاکہ’ہم چاہتے ہیں کہ ایوان چلے لیکن یہ ایوان کا ماحول خراب کرنے کی سازش ہے۔ پارلیمانی روایت ہمیں سکھاتی ہے کہ ایوان کا تعلق اتنا ہی حکمراں جماعت کا ہے جتنا کہ اپوزیشن کا۔ جب بھی اپوزیشن، خاص طور پر قائد حزب اختلاف، ایوان میں بولنا چاہتے ہیں، تو وہ پارلیمنٹ کے کسی ایک اصول یا دوسرے عہدہ کی روایت کا حوالہ دے کر اپنے حق سے محروم کر دیتے ہیں‘۔