حسین محتشم
پونچھ//عالمی یوم تپِ دق کے موقع پر سرحدی میں بھی راجہ سکھ دیو سنگھ ضلع ہسپتال پونچھ کے شعبہ تپ دق و امراض تنفس اور ضلع ہسپتال پوبچھ کی انتظامیہ کمیٹی نے صحت بیداری ریلی کا انعقاد کیا۔ اس دوران ضلع ہسپتال پونچھ میں قائم اے این ایم ٹی سکول کے طلباء کی جانب سے نکڑ ناٹک کے ذریعہ تپ دق کے سنگین اثرات اور اس بیماری کے خاتمے کے لئے درکار سرمایہ کاری اور وسائل کی ضرورت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے عوامی بیداری پر زور دیا گیا۔اس موقعہ پر موجود چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) پونچھ ڈاکٹر پرویز احمد خان نے خطاب کیا اور ٹی بی کی علامات کو جلد پہچاننے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے اے این ایم ٹی کے طلباء اور عام لوگوں پر زور دیا کہ وہ بیداری پھیلائیں اور مشتبہ کیسوں کو قریبی نامزد مائیکروسکوپی سینٹر (ڈی ایم سی) یا تپ دق یونٹ (ٹی یو) میں تھوک کے ٹیسٹ اور ایکس رے کروانے کی ترغیب دیں۔انہوں نے کہا ایک ہفتے سے زائد عرصے تک مسلسل کھانسی، شام کا بخار، وزن میں کمی، اور بھوک میں کمی جیسی علامات کو ٹی بی کے اہم اشارے کے طور پر شناخت کیا جاتاہے۔ خان نے بتایا کہ ضلع کی کل 229 پنچایتوں میں سے 92 کو پہلے ہی ٹی بی سے پاک قرار دیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیماری کے خاتمے کے لیے دیگر پنچایتوں میں جاری ہیلتھ کیمپس اور بیداری کی سرگرمیاں چلائی جا رہی ہیں۔ شماریاتی بصیرت فراہم کرتے ہوئے، سی ایم او نے انکشاف کیا کہ 2024 میں پونچھ ضلع میں 582 ٹی بی کے کیسز کی تشخیص ہوئی تھی، جب کہ 2025 میں اب تک 117 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر (DDC) پونچھ، شری وکاس کنڈل (IAS) کے ذریعہ ضلع ریڈ کراس سوسائٹی کی جانب سے زیر علاج ٹی بی کے مریضوں کو غذائی امداد کے لیے چیکس تقسیم کئے گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک حالیہ NTEP (قومی تپ دق کے خاتمے کے پروگرام) کے دوران دو دن قبل ہونے والی جائزہ میٹنگ، ڈی ڈی سی نے ٹی بی کے مریضوں کی مدد کے لیے ڈسٹرکٹ ریڈ کراس سوسائٹی سے اضافی امداد دینے پر اتفاق کیا۔ اس تقریب میں راجہ سکھدیو سنگھ ڈسٹرکٹ ہسپتال پونچھ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نصرت النساء بھٹی، ڈسٹرکٹ تپ دق افسر ڈاکٹر غزالہ چودھری، اے این ایم ٹی کی سدبھاونا ٹنڈن، دیگر تدریسی عملہ، طلباء ، اور ڈسٹرکٹ تپ دق مرکز (ڈی ٹی سی) پونچھ کا عملہ موجود رہا۔