یو این آئی
نئی دہلی//دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان کے جواب سے غیرمطمئن اپوزیشن کے اراکین نے ایوان میں شوروغل کیا ، جس کی سے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی گئی۔وقفہ سوالات کے دوران کیرالہ، مغربی بنگال اور تمل ناڈو کے اراکین نے منریگا کے واجبات سے متعلق ضمنی سوالات پوچھے۔ چوہان اور ریاستی وزیر برائے دیہی ترقی چندر شیکھر پیمسانی کے جوابات سے غیر مطمئن اپوزیشن اراکین اسپیکر کی نشست کے قریب آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ چوہان نے کہا کہ تمل ناڈو کے منریگا کے تحت اجرت اور مواد کے لیے 86 ہزار کروڑ روپے کا انتظام ہے، جس میں سے 85 ہزار کروڑ روپے دیے جا چکے ہیں اور باقی رقم بھی جلد از جلد جاری کر دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کی حکومت کے دوران، 2006-07 سے 2013-14 تک، صرف 111 کروڑ کام کے دن بنائے گئے، جب کہ ہم نے 239 کروڑ کام کے دن بنائے ہیں اور 2006-07-2014 کے دوران، روپے کے مقابلے میں 54514 کروڑ دیے گئے ہیں۔ 14985 کروڑ تعمیل کی تکمیل پر بقایا رقم بھی جاری کر دی جائے گی۔قبل ازیں پیمسانی نے کہا کہ مغربی بنگال میں منریگا کے تحت فنڈز کے غلط استعمال کا پتہ چلا ہے اور جب تک بے ضابطگیوں کو ختم نہیں کیا جاتا فنڈز جاری نہیں کیے جائیں گے۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے نعرے لگانے والے اراکین سے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران اپنی اپنی ریاستوں کے سیاسی ایجنڈوں کو اٹھا کر ایوان میں خلل ڈالنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بند طریقے سے ایوان میں خلل پیدا کرنا درست نہیں ہے ۔ انہوں نے نعرے لگانے والے اراکین پر بار بار زور دیا کہ وہ اپنی نشستوں پر جاکر وقفہ سوال چلانے میں تعاون کریں تاہم اراکین نے نعرے بازی میں شدت پیدا کردی جس کے باعث ایوان کی کارروائی 12 دوپہر بجے تک ملتوی کردی گئی۔