عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/قانون ساز اسمبلی میں عارضی ملازمین کے احتجاج پر شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی، جہاں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔ سوالات کے وقفے کے بعد قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے کہا کہ انہوں نے کل بھی ایوان میں عارضی ملازمین کی جاری ہڑتال کا معاملہ اٹھایا تھا، لیکن حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو اس پر بیان دینا چاہیے۔
اس پر جواب دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ گزشتہ 10 سالوں میں عارضی ملازمین کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ہم نے چند دنوں میں ہی ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ عارضی ملازمین کے مسائل حل کیے جا سکیں۔ بی جے پی نے پچھلے 10 سال میں ان کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی کیوں نہیں بنائی؟
نائب وزیر اعلیٰ کے ان ریمارکس پر بی جے پی اور حکمران جماعت نیشنل کانفرنس کانگریس کے ارکان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
ایوان میں ہنگامہ آرائی کے دوران بی جے پی کے شام لال شرما نے کہا کہ حکومت کو حکومت کی طرح برتاؤ کرنا چاہیے۔احتجاج جاری رہنے پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی نے خود تسلیم کیا ہے کہ عارضی ملازمین کے ساتھ گزشتہ 10 سالوں میں انصاف نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا، میں عارضی ملازمین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہڑتال ختم کریں۔ چیف سیکریٹری کی سربراہی میں افسران اور بیوروکریٹس کی کمیٹی آپ سے مذاکرات کرے گی۔بعد ازاں، بی جے پی کے ارکانِ اسمبلی نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
اسمبلی میں عارضی ملازمین کے مسئلے پر ہنگامہ ،بی جے پی کا واک آؤٹ
