Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

ویژن سے فتح تک ! | ہندوستان ٹی بی کے خلاف اپنی لڑائی کو کس طرح نئی شکل دے رہا ہے اظہار خیال

Towseef
Last updated: March 25, 2025 12:13 am
Towseef
Share
10 Min Read
SHARE

جگت پرکاش نڈا

تپ دق (ٹی بی) کے اس عالمی دن پر، میں اس بات پر بڑے فخر کے ساتھ سوچتا ہوں کہ ہندوستان کس طرح ٹی بی کے خلاف جنگ میں پلے بک کو دوبارہ لکھ رہا ہے۔ حال ہی میں ختم ہونے والے 100 دن کے تیز ٹی بی مکت بھارت ابھیان نے نہ صرف اختراع کی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ یہ بھی دکھایا ہے کہ معاشروں کو متحرک کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ پروگرامی نقطۂ نظر کو تبدیل کرنا۔ یہ مہم 7 دسمبر 2024 کو شروع کی گئی تھی جس کا مقصد ٹی بی کے معاملات کا پتہ لگانے میں سرعت لانا، شرح اموات کو کم کرنا اور نئے کیسز کو روکنا ہے۔ 100دن پر محیط ٹی بی مکت بھارت ابھیان نے ٹی بی کا جلد پتہ لگانے کے لیے جدید حکمت عملی متعارف کرائی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ ان لوگوں کا بھی تشخیص ہو،جن کی علامات نہیں ہوتیں – اور جن کی تشخیص بھی نہیں ہوتی تھی – نتیجے کے طور پر ان کا علاج بھی نہیں ہوتا ۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچائی جانے والی ایکس رے مشینیں براہ راست زیادہ خطرے والے افراد کے لیے لی گئیں، جن میں ذیابیطس کے مریض، سگریٹ نوشی، شراب نوشی، ایچ آئی وی کے ساتھ رہنے والے، بوڑھے، کم بی ایم آئی والے اور ٹی بی کے مریضوں کے گھریلو رابطے شامل ہیں۔ مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ایکس رے نے ٹی بی کے مشتبہ کیسز کو فوری طور پر نشان زد کیا، اور تصدیق گولڈ اسٹینڈرڈ ایسڈ ایمپلیفی کیشن ٹیسٹ (این اے اے ٹی)کے ذریعے کی گئی۔ ان کوششوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ متعدی کیسز کی نشاندہی کی جائے اور ان کا فوری علاج کیا جائے تاکہ پانی کا پھیلاؤ روکا جائے اور جانیں بچائی جائیں۔یہ مہم ملک کے کونے کونے تک پہنچی، جس میں کمزور آبادی سے تعلق رکھنے والے 12.97 کروڑ لوگوں کی جانچ کی گئی۔ اس بھرپور کوشش کے نتیجے میں 7.19 لاکھ ٹی بی کے مریضوں کی اطلاع ملی، جن میں سے 2.85 لاکھ کیسز غیر علامتی تھے اور بصورت دیگر چھوٹ گئے تھے لیکن اس اختراعی طریقہ کار سے، اس طرح ٹی بی انفیکشن کا سلسلہ ٹوٹ گیا۔ یہ محض ایک سنگ میل سے کہیں زیادہ ہے اور ایک اہم موڑ بھی ہے۔

ٹی بی مکت بھارت ابھیان، ایک عوامی تحریک:

البتہ حقیقی گیم چینجر صرف ٹیکنالوجی نہیں تھی۔ یہ معاشروں کی بے مثال متحرک ہونے چاہت تھی۔ ٹی بی کا خاتمہ اب ایک عوامی تحریک ہے جو جن بھاگداری (عوام کی شرکت) سے چلتی ہے۔ ہندوستان بھر میں، 13.46 لاکھ سے زیادہ نکشے شویر منعقد کیے گئے، جہاں 30,000 سے زیادہ منتخب نمائندے، جن میں معزز ممبران پارلیمان، ممبران اسمبلی ، اور پی آر آئیز اور شہری بلدیاتی اداروں کے نمائندوں نے 100 روزہ ٹی بی مکت بھارت ابھیان کی حمایت کے لیے قدم بڑھائے۔ کاروباری شراکت دار اور عام شہری اس مہم میں شامل ہوئے، جس سے اس خیال کو تقویت ملی کہ ٹی بی کا خاتمہ صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ یہ ایک اجتماعی مشن ہے۔ اور اس مشن میں جن بھاگیداری کی مثال ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دی گئی جہاں 22 متعلقہ وزارتوں میں 35000 سے زیادہ سرگرمیاں جیسے ٹی بی بیداری، غذائی کٹ کی تقسیم، ٹی بی سے پاک ہندوستان کے لیے عہد کرنا وغیرہ شامل ہے۔ اسی طرح پی ایس ایوز ، تجارتی انجمنوں، کاروباری انجمنوں، رضاکارانہ تنظیموں کے ساتھ 21000 سے زیادہ سرگرمیاں منعقد کی گئیں اور 78000 تعلیمی اداروں میں 7.7 لاکھ سے زیادہ طلباء نے ٹی بی کے بارے میں آگاہی اور حساسیت کی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ قید خانوں، کانوں، چائے کے باغات، تعمیراتی مقامات اور کام کرنے کی جگہوں جیسی اجتماعی ترتیبات میں 4.17 لاکھ سے زیادہ کمزور آبادی کی اسکریننگ اور جانچ کی گئی۔ مہم کے دوران تہواروں پر 21000 سے زیادہ ٹی بی آگاہی کی سرگرمیاں منعقد کی گئیں جن میں عقیدے پر مبنی رہنما اور کمیونٹی پر اثر انداز افراد شامل تھے۔

جن بھاگیداری کا سنگ بنیاد رکھنے والے ہمارے معزز وزیر اعظم کے ویژن نے نہ صرف غذائیت بلکہ نفسیاتی اور پیشہ ورانہ مدد کے لیے مریضوں کو گود لینے کے لیے وسیع سماجی تعاون کو متحرک کیا۔ ٹی بی کے مریضوں کے لیے امداد اب صرف ہسپتالوں تک محدود نہیں رہی – یہ گھروں، دیہاتوں اور کام کی جگہوں پر ہو رہی ہے۔ نکشے متر پہل کے ذریعے، افراد اور تنظیمیں ٹی بی سے متاثرہ خاندانوں کو غذائی امداد فراہم کر رہی ہیں، جن میں پہلے ہی ہزاروں کھانے کی ٹوکریاں پہنچائی جا چکی ہیں۔ صرف 100 دنوں میں 1,05,181 نئے نکشتے متروں کا اندراج ہوا۔ غذائیت اور ٹی بی سے صحت یابی کے درمیان اہم ربط کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت نے نکشے پوشن یوجنا کے تحت مالی امداد کو 500 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے ماہانہ کر دیا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کوئی بھی ٹی بی کا مریض اکیلے اس جنگ میں نہ لڑے۔صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت مختلف ٹی بی کیئر پروگراموں کے تحت ٹی بی کے مریضوں کے لیے موزوں اور ذاتی علاج بھی فراہم کر رہی ہے۔ مثال کے طور پر اگر ٹی بی کے مریض کا وزن کم پایا جاتا ہے( 18.5kg/m2 بی ایم آئی کے ساتھ) تو ان کی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے ایک موزوں غذائیت اور علاج کا منصوبہ تیار کریں گے اور علاج کے دوران ہر ماہ ان کی پیشرفت کی نگرانی کریں گے۔

100 روزہ مہم کی رفتار پر تعمیر:

اس مہم کی رفتار نے یہ بھی ظاہر کیا ہے کہ کس طرح ایک پورا معاشرہ اور پوری حکومت کا نقطۂ نظر اصلاحات لانے والی تبدیلی کو آگے بڑھا سکتا ہے۔ 22 وزارتوں نے ٹی بی کی آگاہی اور خدمات کو روزمرہ کی زندگی میں مربوط کرنے کے لیے افواج میں شمولیت اختیار کی۔ ٹی بی بیداری کے فلوٹس گوا کارنیول پریڈ کی خاص بات بن گئے۔ ملک بھر کے اسکولوں میں ٹی بی سے بچاؤ کے آگاہی کے پیغامات کو صبح کی مجلسوں (مارننگ اسمبلی)میں شامل کیا گیا۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی وزارت نے ہزاروں سیاحوں کو مفت ٹی بی اسکریننگ کی پیشکش کرنے کے لیے اپنے کلسٹر دفاتر کے نیٹ ورک کا فائدہ اٹھایا۔ ان متنوع کوششوں نے بدنما داغ کو توڑا، غلط معلومات کو درست کیا اور ٹی بی کے خاتمے کو عوامی شعور کے مرکز میں رکھا۔ یہ 100 روزہ مہم تو ابھی ایک شروعات ہے۔ ہندوستان ان کوششوں کو ملک گیر سطح پر بڑھانے کے لیے پوری طرح تیار ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہر شہری ، چاہے وہ کہیں بھی رہتے ہوں ، کو جدید تشخیص، معیاری علاج، اور غیر متزلزل کمیونٹی سپورٹ تک رسائی حاصل ہو۔ جس طرح ہندوستان نے تیزی سے کووڈ۔19کی جانچ کو بڑھایا ہے، اسی طرح وزارت صحت اور خاندانی بہبود اگلی نسل کے ٹی بی کی تشخیص میں سرمایہ کاری کر رہی ہے تاکہ آخری میل تک تیز اور زیادہ درست جانچ کی جاسکے۔ہندوستان نے پہلے بھی کمیونٹی پر مبنی کارروائی کی طاقت کا مشاہدہ کیا ہے ، چاہے سوچھ بھارت مشن کے ذریعے ہو یا ہماری پولیو کے خاتمے کی مہم کے ذریعے۔ اسی طرح ٹی بی مکت بھارت ابھیان اب ایک اور عوامی تحریک بن رہی ہے۔ جب جدت رسائی کو پورا کرتی ہے، اور جب حکومتیں، کمیونٹیز اور افراد متحد ہو جاتے ہیں تو ناممکن حقیقت بن جاتا ہے،ہندوستان ٹی بی سے محض لڑ نہیں رہا ہے بلکہ ہم اسے شکست دے رہے ہیں۔
(مضمون کے مصنف حکومت ہند میں صحت اور خاندانی بہبودکے مرکزی وزیر ہیں)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کشمیر اور جموں کے کئی علاقوں میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کا امکان
تازہ ترین
سپریم کورٹ نے آدھار کو شناختی ثبوت کے طور پر قبول نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سوال اٹھایا
برصغیر
آدھار کارڈ شہریت کا ثبوت نہیں: الیکشن کمیشن آف انڈیا
برصغیر
جموں کشمیر اپنی پارٹی کا ضلع ترقیاتی کمیشنر سرینگر کے نام مکتوب ، 13جولائی کو مزار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اجازت طلب کی
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! دُنیا میںحقائق کو مٹانے کا بڑھتا ہوا رُجحان دنیائے عالم

July 9, 2025
کالممضامین

وادیٔ کشمیر میں امرناتھ یاترا کی دائمی روح| جہاں ایشورتاپہاڑوں سے کلام کرتی ہے آستھا و عقیدت

July 9, 2025
کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?