عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/کانگریس نے جموں خطے میں ملی ٹینسی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ اس خطے میں دوبارہ بدامنی نہ پھیل سکے، جو کئی سالوں سے پرامن تھا۔
کانگریس کے قومی جنرل سیکریٹری جی اے میرنے کہا کہ وہ جموں میں ملی ٹنسی کے حالیہ اضافے پر حیران ہیں۔ انھوں نے اسمبلی کے باہر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا یہ حیران کن ہے کہ جموں خطے میں عسکریت پسندی بڑھ رہی ہے۔ یہ ایک تشویشناک معاملہ ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں راجوری، پونچھ، کٹھوعہ، ڈوڈہ، کشتواڑ اور سانبہ میں ملی ٹنسی واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈورو حلقےسے ایم ایل اے میر نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہماری پڑوسی دشمن قوتیںممکنہ سیکیورٹی خلا کا فائدہ اٹھا رہی ہیں، اور اس پورے سیکورٹی نظام کا مکمل جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہاہمارے ملک میں اعلیٰ سیکورٹی ماہرین موجود ہیںجو لوگ جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں، ان سے سوال کیا جانا چاہیے کہ آخر یہ سب کیا ہو رہا ہے؟۔
میر نے بی جے پی کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ آرٹیکل 370کی منسوخی کے بعد امن کے دعوے کرتی رہی، لیکن حالیہ واقعات نے اس کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے۔ انھوں نے کہا انتخابات کے بعد حکومت بنائی گئی، لیکن ریاستی حکومت کے پاس سیکورٹی اور قانون و انتظامیہ پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ قانون و انتظام کا اختیار مرکزی وزارت داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر کے ہاتھ میں ہے۔دریں اثناءکانگریس ایم ایل اے افتخار احمدنے کہا،حالیہ ملی ٹینسیحملے سیکورٹی ایجنسیوں کی ناکامی کو ظاہر کرتے ہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
جموں خطے میں ملی ٹینسی میں اضافہ تشویش ناک : غلام احمد میر
