عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے ہفتہ کو ایوان کو بتایا کہ جموں و کشمیر حکومت نے انڈسٹریل اسٹیٹس کے قیام کے لیے جموں ڈویژن میں 14,956 کنال،15 مرلہ اور کشمیر ڈویژن میں 6,745 کنال اور 19 مرلہ اراضی کو منتقل کیا ہے۔علی محمد ڈار کی طرف سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مستقبل میں صنعتی توسیع کے لیے جموں میں 9,661.05 کنال اور کشمیر میں 5,000.13 کنال اضافی رقبے کے لیے تجویزرکھی گئی ہے۔جے اینڈ کے انڈسٹریل پالیسی 2021-30 کے تحت فوکس سیکٹرز پر روشنی ڈالتے ہوئے چودھری نے کہا کہ تعلیم اور ہنر کی ترقی سرمایہ کاری کے کلیدی شعبے ہیں۔ یہ شعبے نئی سنٹرل سیکٹر سکیم 2021 کے تحت سروس سیکٹر کی مثبت فہرست کا بھی حصہ ہیں، جو محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (DPIIT)، وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 23.02.2024 کے گورنمنٹ آرڈرکے ذریعے مطلع جموں و کشمیر اسٹارٹ اپ پالیسی کے تحت، کل 596 درخواست دہندگان کو رجسٹر کیا گیا ہے۔ ان میں سے 436 کو سٹارٹ اپ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، جن میں اسکل ڈیولپمنٹ اور ایجوکیشن سیکٹر میں 26 شامل ہیں۔نائب وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹس کو سیکٹر کے لیے مخصوص مرکز کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، جس میں 3,628 کنال سے زیادہ رقبہ دونوں ڈویژنوں میں تعلیم اور ہنر کی ترقی، صحت اور طبی تعلیم، اور IT/ITeS جیسی صنعتوں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد خطے میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔