عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر حکومت نے ہفتے کے روز کہا کہ 11.60 کلومیٹر بالتل سے 3,880 میٹر اونچی امرناتھ گھپا سمیت تین روپ ویز کی تعمیرکے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس (DPRs) تیار کرنے کے لیے بولیاں طلب کی گئی ہیں تاکہ سالانہ یاترا کے دوران یاتریوں کی آسانی سے نقل و حرکت کی جاسکے۔اس کے علاوہ، ڈی پی آر کی تیاری کے لیے بولیاں بھی نیشنل ہائی ویز لاجسٹک مینجمنٹ لمیٹڈکے ذریعے تین مزید روپ وے پروجیکٹوں کے لیے مدعو کی جا رہی ہیں ، جن میںدو بڈگام اور ایک ضلع رام بن میں تعمیر کیا جانے والا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سجاد شاہین کے سوال کے جواب میں یہ معلومات دی۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں ترقی کے لیے شروع کیے جانے والے 52 روپ وے پروجیکٹوں کی فہرست حکومت نے شیئر کی تھی اور ان پروجیکٹوں میں سے شنکراچاریہ مندر (سرینگر ) کے لیے 1.05 کلومیٹر کے ایک روپ وے پروجیکٹ کی ترقی کے لیے بولیاں طلب کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ پروجیکٹ فی الحال بولی کے تحت ہے اور کلیئرنس کا عمل جاری ہے،” ۔وزیر اعلی نے کہا کہ 4 اپریل 2022 کو نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا اور جموں و کشمیر حکومت کے درمیان پاروتمالا سکیم کے تحت روپ وے پروجیکٹوں کی تکمیل کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ اتھارٹی نے ریاسی ضلع میں درشن دیوپڈی سے شیوکھوری مندر تک 2.12 کلومیٹر کے روپ وے کی ترقی کے لیے ایک جاری عدالتی کیس کی وجہ سے بولیوں کو منسوخ کر دیا ہے۔عبداللہ نے کہا کہ NHLML کی طرف سے 25 جنوری 2025 کو NIT کے ذریعے بالتل-امرناتھ، 8.80 کلومیٹر ،بھدرواہ سے سیوجھدر روپ وے ڈوڈہ میں اور 1.60 کلومیٹر سونمرگ-تھجواس گلیشیئر روپ وے کی ترقی کے لیے ڈی پی آر تیار کرنے کے لیے بولیاں طلب کی گئی ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ دودھ پتھری ریزورٹ میں پرہاس تا ڈسکھل روپ وے پروجیکٹ اور بڈگام میں ستھارن سے توسمیدان اور رام بن میں ناشری ٹنل سے سناسار جھیل کے لیے ڈی پی آر کی تیاری کے لیے بولی بھی این ایچ ایل ایم ایل کی طرف سے طلب کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ رامبن میں کرچیال تا وسامرگ روپ وے پروجیکٹ کے معاملے میںپیشگی فزیبلٹی اسٹڈی جاری ہے۔