عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر میں 14867 میگاواٹ پن بجلی کی صلاحیت موجود ہے، جو اسے ہندوستان میں صاف توانائی کا مرکز بنا سکتی ہے۔ تاہم، اس وسیع تر صلاحیت کے باوجود اب تک صرف 3540 میگاواٹ بجلی حاصل کی جا سکی ہے۔ اس میں سے سب سے بڑا حصہ2250 میگاواٹ نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) نے تیار کیا ہے۔
جموں و کشمیر حکومت نے ہفتے کے روز قانون ساز اسمبلی کو بتایا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی) میں 18000 میگاواٹ پن بجلی کی تخمینہ شدہ صلاحیت ہے، جس میں سے 14867 میگاواٹ کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔
ایم ایل اے عیدگاہ کے سوال کے تحریری جواب میں وزیر برائے محکمہ بجلی ترقی، عمر عبداللہ نے ایوان کو آگاہ کیا کہ چناب ویلی میں 11283 میگاواٹ، جہلم بیسن میں 3084 میگاواٹ اور راوی بیسن میں 500 میگاواٹ پن بجلی کی نشاندہی کی گئی ہے۔
وزیر نے بتایا کہ اب تک صرف 3540.15 میگاواٹ بجلی حاصل کی جا سکی ہے، جس میں سے2250 میگاواٹ سینٹرل سیکٹر میں ،1197.4 میگاواٹ یو ٹی سیکٹر میں اور92.75 میگاواٹ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPP) کے ذریعے حاصل کی گئی ہے۔
جموں و کشمیر میں 31 پاور پروجیکٹس میں سے،6 پروجیکٹس این ایچ پی سی کے زیر انتظام ہیں، 13 پروجیکٹس جے کے اسٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن چلا رہا ہے، 12 پروجیکٹس انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPP) کے ماتحت ہیں۔
جموں و کشمیر میں 14867 میگاواٹ پن بجلی میں سے صرف 3540 میگاواٹ حاصل کی گئی
