حسین محتشم
پونچھ// بی جے پی سٹی صدرلوکیش کمار اور سماج سیوا سوسائٹی کے صدر جگل کشورنے عمر عبداللہ کی زیرقیادت نیشنل کانفرنس (این سی) حکومت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ اپنے قبل از انتخابات وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ قائدین نے الزام لگایا کہ حکومت نہ صرف اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ گئی ہے بلکہ اپنے منشور کے خلاف بھی کام کر رہی ہے جس سے عوام مایوسی کا شکار ہیں۔انہوں نے انتخابی مہم کے دوران این سی کی طرف سے کیے گئے کئی بڑے وعدوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا ان کا دعویٰ ہے کہ وہ پورا نہیں ہوا، انہوں نے کہا این سی نے ہر گھر کو 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم بجلی کے بلوں میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے حکومت پر الزام لگایا کہ اس فائدہ کو صرف انتودیا انا یوجنا (اے اے وائی) خاندانوں تک محدود کیا گیا ہے، جس سے آبادی کی اکثریت کو ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔ قائدین نے نشاندہی کی کہ این سی نے ماہانہ راشن الاٹمنٹ کو 10 کلو فی شخص تک بڑھانے کا عہد کیا ہے تاہم، صرف AAY سے مستفید ہونے والے ہی یہ فائدہ حاصل کر رہے ہیں جبکہ عام لوگ محدود سپلائیز کے ساتھ جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات سے پہلے کے منشور میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے، رہبر کھیل، کنٹریکٹ اور موسمی ملازمین کو مستقل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ بی جے پی لیڈروں نے کہا کہ ان کی شکایات کو دور کرنے کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے کہا قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے وعدوں کے باوجود مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، جس سے عام آدمی کے لئے بنیادی اشیائے ضروریہ کا حصول مشکل ہو گیا ہے، خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ حکومت سابقہ انتظامیہ کی جانب سے شروع کئے گئے منصوبوں کا محض افتتاح اور کریڈٹ لے رہی ہے، جبکہ موجودہ حکومت نے کوئی نیا ترقیاتی کام شروع نہیں کیا گیا۔ عوام کو دھوکہ دہی کا احساس جگل کشور اور لوکیش کمار نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے راحت اور خوشحالی کی امیدوں کے ساتھ این سی کو ووٹ دیا ہے، جو پارٹی کے انتخابات سے پہلے کے اتحادوں کی طرف سے رنگے گئے “سبز خوابوں” کی بنیاد پر ہے تاہم، انہوں نے استدلال کیا کہ حکومت کی بے عملی نے بڑے پیمانے پر مایوسی پھیلائی ہے، شہری اب “ٹوٹے ہوئے وعدوں پر رو رہے ہیں۔” رمضان المبارک میں مہنگائی عوام کی مشکلات میں اضافہ کرتی ہے۔ رہنماؤں نے بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بھی روشنی ڈالی، جس کا ان کا دعویٰ ہے کہ رمضان المبارک کے دوران اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے، جس سے عوام کے لیے اپنے گھریلو اخراجات کا انتظام کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کی کہ وہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور مقدس مہینے کے دوران کوئی مالی ریلیف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بی جے پی اور سماج سیوا سوسائٹی کے قائدین نے این سی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے انتخابات سے پہلے کے وعدوں کو پورا کرے اور سیاسی فائدے کے لئے سابقہ حکومت کے پروجیکٹوں پر انحصار کرنے کے بجائے حقیقی ترقیاتی کام شروع کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت عوامی شکایات کو نظر انداز کرتی رہی تو وہ جموں و کشمیر بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔