زیر تعلیم طلباء کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ، والدین کا ایک وفد ڈی سی سے ملاقی
حسین محتشم
پونچھ// گورنمنٹ ہائی اسکول سانگلہ میں اساتذہ کی آسامیاں خالی ہونے کی وجہ سے طلبا و طالبات کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے جس کی وجہ سے وہاں زیر تعلیم تقریبا 500 بچوں کے والدین اپنے بچوں کے مستقبل کو لے کر سخت فکر مند ہے۔ علاقہ کے 50 افراد پر مشتمل ایک وفد سابق سرپنچ جاوید چوہدری کی قیادت میں ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے ان کے دفتر میں ملاقی ہوا۔ جہاں انہوں نے اساتذہ کی خالی اُسامیوں کو پر کرنے کا مطالبہ کیا۔ وقت میں شامل افراد کے تمام مسائل کو بغور سننے کے بعد موقع پر ہی ضلع ترقیاتی کمشنر نے چیف ایجوکیشن آفیسر سے فون پر رابطہ کر کے ان کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر سکول میں اُساتذہ کی تعیناتی کو یقینی بنائیں۔موصوف نے وفت میں شامل افراد کو یقین دلایا کہ جلد ہی ان کے اسکول میں اُساتذہ تعینات کئے جائیں گے۔بعد آز اں ان لوگوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کے ساتھ بات کرتے ہوئے حکومت کے خلاف شدید ناراضگی اور غم و غصہ کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول میں اساتذہ اور دیگرملازمین کی 23 آسامیاں منظورہیںتاہم سکول میں پانچ اساتذہ اور دیگر سٹاف ملا کر کل 10 افراد کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہیڈ ماسٹر کی پوسٹ بھی خا لی ہے جبکہ ماسٹر گریڈ کہ صرف دو اساتذہ وہاں تعینات ہیں۔ سابق سرپنچ جاوید چوہدری نے کہا کہ اس سکول میں تقریبا پانچ سوطلباو طالبات زیر تعلیم ہیں۔انہوں نے کہا کہ دو سال قبل تک اس سکول کا نظام نہایت ہی خوش اسلوبی سے چلتا تھا جس کی وجہ سے وہاں کے طلبہ بہترین تعلیم و تربیت حاصل کر رہے تھے تاہم دو سال سے سکول میں اساتذہ کے کمی کی وجہ سے بچوں کی تعلیم کا ضیاع ہو رہا ہے۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر فوری طور پر وہاں پر اساتذہ کے خالی اسامیوں کو پْر نہ کیا گیا تو علاقہ کے لوگ قومی شاہراہ کو بند کر کے بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کر دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سکول میں زیر تعلیم طلبہ کے والدین اساتذہ کی عدم تقرری کے سبب تعلیم متاثر ہونے پر کافی پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت جموں کشمیر بالخصوص ضلع انتظامیہ و محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کو صاف و شفاف پیمانے پر سروے کرتے ہوئے اساتذہ کی تقرری عمل میں لاتے ہوئے طلبا کے تعلیمی مستقبل کو درخشاں بنانے کی اشد ضرورت ہے۔