عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//راجوری کے کوٹرنکہ بلاک کے گاؤں سواڑی میں کاشتکاروں کو ایگرو میٹ ایڈوائزری سروسز کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ یہ آگاہی پروگرام شیرِ کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی جموں کے ریجنل ایگریکلچرل ریسرچ اسٹیشن، راجوری کی جانب سے گرامین کرشی موسام سیوا (GKMS) اسکیم کے تحت منعقد کیا گیا، جو کہ انڈیا میٹرو لوجیکل ڈیپارٹمنٹ (IMD) کے زیر اہتمام ہے۔یہ پروگرام سکاسٹ جموں کے وائس چانسلر ڈاکٹر بی این تریپاٹھی اور ڈائریکٹر ریسرچ ڈاکٹر سشیل کمار گپتا کی رہنمائی میں منعقد کیا گیا۔پروگرام کا بنیادی مقصد راجوری کے دور دراز دیہات کے کاشتکاروں کو موسمی حالات کی غیر یقینی صورتحال میں زرعی سرگرمیوں کے مؤثر انتظام کے لیے رہنمائی فراہم کرنا تھا۔ڈاکٹر وکاس شرما، چیف سائنٹسٹ اور انچارج، آر اے آر ایس راجوری نے کاشتکاروں کو ایگرو میٹ ایڈوائزری سروسز کی اہمیت سے آگاہ کیا کیونکہ زراعت کا انحصار موسمیاتی عوامل پر ہوتا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں روایتی کاشتکاری کے طریقوں کو جدید بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کاشتکاروں کو موسمیاتی مزاحم فصلوں اور اقتصادی طور پر فائدہ مند فصلوں کو اپنانے کا مشورہ دیا اور قدرتی وسائل کے مؤثر استعمال پر زور دیا تاکہ علاقے میں فصلوں کا بہتر انتظام ممکن ہو۔کاشتکاروں کو ‘میگھ دوت’ نامی موبائل ایپ کے بارے میں بھی تربیت دی گئی، جو کہ MoES، نئی دہلی کی جانب سے لانچ کی گئی ہے اور مقامی زبانوں میں مخصوص موسمیاتی زرعی مشورے فراہم کرتی ہے۔ اس موقع پر یہ ایپ کاشتکاروں کے اینڈرائیڈ موبائل فونز میں انسٹال کی گئی۔ڈاکٹر سراج پرکاش، چیف سائنٹسٹ، کے وی کے راجوری نے کاشتکاروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور انہیں سائنسی تحقیق اور جدید زرعی طریقوں سے متعلق معلومات فراہم کیں۔اس موقع پر لوکیش شرما، ایگرو میٹ آبزرور نے بھی کاشتکاروں کے لیے ایک آگاہی لیکچر پیش کیا۔