حسین محتشم
پونچھ// سرحدی ضلع پونچھ میں سرکاری دفاتر کو منی سیکریٹریٹ پونچھ منتقل کرنے میں ہو رہی تاخیر سے عام لوگوں کی مشکلات جوں کی توں ہی پڑی ہوئی ہیں ۔مقامی لوگوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ لاکھوں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی ان کو سہولیات فراہم نہیں کی جا سکی ہیں ۔ پی ڈی پی حویلی پونچھ کے زونل صدر سردار کمل جیت سنگھ نے ضلعی دفاتر کو پونچھ منی سیکریٹریٹ کی عمارت میں منتقل کرنے کے طویل عرصے سے زیر التوا معاملے پر حکومت پر کڑی تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ منی سیکرٹریٹ کی تعمیر پروجیکٹ رپورٹ کی تیاری کے بعد 2011-12 میں دوبارہ شروع ہوئی تھی۔انہوں نے کہا عمارت کی تعمیر پر تقریباً 18 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں تاہم تعمیر مکمل ہونے کے باوجود گزشتہ 13 سالوں میں کوئی بھی سرکاری دفاتر اس عمارت میں منتقل نہیں کیا گیاجبکہ عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگست 2016 میں ایک تصادم کے دوران عمارت کو نقصان پہنچا تھا، جس کی وجہ سے تقریباً 2.5 کروڑ روپے کی لاگت سے اضافی مرمت کا کام ہوا تھا۔انہوں نے پونچھ کا اس کے پڑوسی ضلع شوپیاں سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ شوپیاں کو جہاں زیادہ خراب حالات کا سامنا ہے، وہاں کے سرکاری دفاتر کو کامیابی کے ساتھ اپنے متعلقہ سیکرٹریٹ عمارتوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ پونچھ میں ایسا کیوں نہیں کیا جا سکا، منی سیکریٹریٹ کی حالت کو عوام کے لئے ایک ’مذاق‘ قرار دیتے ہوئے سردار کملجیت سنگھ نے اس حقیقت پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ پونچھ میں بہت سے سرکاری دفاتر کرائے پر نجی رہائشوں عمارتوں میں کام کرتے ہیں، جس سے حکومت پر غیر ضروری مالی بوجھ پڑتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ املاک کے مالکان اور یہاں تک کہ چند اہلکار بھی منی سیکرٹریٹ میں شفٹ ہونے کے خواہشمند نہیں ہیں، کیونکہ موجودہ انتظام انہیں مالی طور پر فائدہ پہنچاتا ہے اور اہلکاروں کو سخت نگرانی کے بغیر کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔انہوں نے مزید زور دیا کہ اگر تمام ضلعی دفاتر ایک جگہ پر واقع ہوں تو اس سے نہ صرف غیر ضروری اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ نظم و نسق میں زیادہ سہولت اور شفافیت آئے گی۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام ضلعی سطح کے دفاتر کو منی سیکرٹریٹ میں منتقل کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں، تاکہ عوام کے لیے بہتر تال میل اور سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔