عشرت حسین بٹ
پونچھ//خطہ پیر پنچال کو وادی کشمیر سے جوڑنے والی تاریخی مغل شاہراہ گزشتہ تین ماہ سے برف باری کی وجہ سے ٹریفک آمد و رفت کے لئے بند ہے۔ اس شاہراہ کے بند ہونے سے راجوری پونچھ کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کو جو کشمیر یا دیگر علاقوں میں طبی علاج کے لئے سفر کرتے ہیں۔عوامی شکایات کے مطابق، جب بھی برف باری ہوتی ہے، مغل شاہراہ بند کر دی جاتی ہے اور حکام اس سڑک سے برف ہٹانے میں تاخیر کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے مریضوں کو جموں سے دور اور مہنگے سفر پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ اسی طرح، خطہ پیر پنچال کے متعدد طلباء جو وادی کشمیر کے تعلیمی اداروں میں پڑھائی کرتے ہیں، انہیں بھی سردیوں کے تین سے چار ماہ شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ اس دوران وہ اپنے تعلیمی اداروں تک پہنچنے میں مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں۔راجوری پونچھ کے عوام نے حکام سے درخواست کی ہے کہ مغل شاہراہ کو جلد بحال کیا جائے تاکہ لوگوں کی سفری مشکلات دور ہو سکیں اور سڑک کو دوبارہ ٹریفک کے لئے کھولا جا سکے۔ اس حوالے سے جب ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ ویکاس کنڈل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ موسم کی صورتحال کی وجہ سے ابھی تک سڑک سے برف ہٹانے کا کام شروع نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے وضاحت دی کہ جب موسم صاف ہوتا ہے تو وہ بارڈر روڈ آرگنائزیشن (بی آر او) سے کہہ کر سڑک سے برف ہٹوا دیتے ہیں، مگر خراب موسم کی وجہ سے دوبارہ برف پڑ جاتی ہے۔ویکاس کنڈل نے مزید کہا کہ وہ بہت جلد اس شاہراہ سے برف ہٹانے کی کوشش کریں گے تاکہ سڑک کو ٹریفک کے لئے کھولا جا سکے اور عوام کو ان کی روزمرہ کی سرگرمیوں میں سہولت ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ حکام اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ اس سڑک کی بحالی خطہ پیر پنچال کے عوام کے لئے کتنی اہمیت رکھتی ہے اور اس پر جلد کام کیا جائے گا۔مقامی لوگ اور طلباء نے حکام سے اپیل کی ہے کہ موسم صاف ہوتے ہی فوری طور پر مغل شاہراہ سے برف ہٹا کر اسے ٹریفک کے لئے کھولا جائے تاکہ انہیں اپنے ضروری سفر اور روزمرہ کی زندگی میں مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔