یو این آئی
غزہ// غزہ پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی مارے گئے ۔ انکلیو کے صحت کے حکام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے نو ہفتے کے روز شمالی غزہ میں اسرائیلی ڈرون حملوں میں مارے گئے ، جس میں بیت لاحیہ میں لوگوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا گیا اور ایک گاڑی پر بمباری کی گئی۔ اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان میں بیت لاحیہ پر اپنے حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ ہدف اسلحہ برادار تھے ۔ قابل ذکر ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنوری میں طے پانے والے مرحلہ وار جنگ بندی کے معاہدے کے پائیدار ہونے کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے درمیان اسرائیلی فورسز نے حال ہی میں غزہ میں فضائی حملے تیز کر دئیے ہیں۔ معاہدے کا پہلا چھ ہفتے کا مرحلہ یکم مارچ کو ختم ہوا اور دوسرے مرحلے پر مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔ غزہ میں قائم صحت کے حکام کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے تنازع شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 48 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ادھرجنوبی لبنان میں عیناتا گاؤں میں ایک مکان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں میں دو افراد ہلاک ہو گئے ۔ لبنان کے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے یہ اطلاع دی۔ایک دوسرے حملے میں اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے جنوب مشرقی لبنان کے گاؤں کفر کیلا میں پہلے سے تیار شدہ مکانات پر تین میزائل داغے ، جس سے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گئے ۔ ذرائع کے مطابق رہائشیوں نے یہ عارضی گھر تقریباً دو ہفتے قبل عارضی پناہ گاہ کے طور پر بنائے تھے جب کہ انہوں نے اپنے تباہ شدہ مکانات کو دوبارہ تعمیر کیا تھا۔ کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ دریں اثنا، لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے ) نے اطلاع دی ہے کہ ایک اسرائیلی ڈرون نے دوپہر کو رامیہ گاؤں میں اپنے گھر کا معائنہ کرنے والے ایک شہری کے قریب اسٹن گرینیڈ گرایا۔