Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

حضرت ِ خدیجتہ الکبریٰ ؓ | اسلام پر ایمان لانے والی خاتون ِاول ام المومنین

Towseef
Last updated: March 12, 2025 11:43 pm
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

طارق شبنم

اُم المومنین حضرت خدیجتہ الکبریٰ ؓوہ پاک باز خاتوں تھی جس نے اپنا سب کچھ تاجدار انبیاء حضرت محمدؐپر نچھاور کر دیا اور روئے زمین پر سب سے پہلے آپؐ کی نبوت کا اقرار کرکے ایمان کی انمول دولت سے مالا مال ہوئی۔حضرت خدیجہ ؓمکہ کے ایک رئیس خولید کی بیٹی تھی جو ایک قبائیلی لڑائی ’’ حرب نجار‘‘ میںاز جان ہوگئے تھے جس کے بعد خدیجتہ الکبریٰ ؓ ان کی تمام جائیداد کی وارث و مالک بنی۔آپؓ نے تجارت کا پیشہ اختیار کرکے اپنی تجارت کو ملک شام یک پھیلادیا۔

رسول رحمت ؐکی امانت داری، دیانت داری،فہم فراست اور تجارت میں اعلیٰ تجربہ کا چرچہ عام ہونے کی بنا پر خد یجہ ؓ جنہیں اپنے تجارت کے فروغ کے لئے ایک معتبر اور بھروسے مند شخص کی ضرورت تھی نے حضرت محمدؐ کی خدمت میں پیغام بھیجا کہ آپؐان کی تجارت کے لئے شام جا رہے تجارتی قافلے کی سر براہی فر مائیں ۔جسے آپؐ نے قبول فرمایا اور قافلے کے ساتھ ، جس میں خدیجہؓ کے غلام ’میسر ‘ بھی شامل تھے کے ہمراہ شام کے تجارتی سفر پر نکلے۔ میسر کو خدیجہ ؓنے ہدایت دے رکھی تھی کہ واپسی پر مجھے محمدؐ کی پل پل کی خبر دے دینا۔واپسی پر میسر نے آپؓ کے سامنے جو حالات بیان کئے وہ اُن کی امیدوں سے کئی بڑھ کر تھے ۔پوری دیانت داری اور محنت شاقہ سے آپؐ نے اپنا کام انجام دیا تھا ۔ اس تجارت میں امید سے زیادہ منافع بھی حاصل ہوا تھا اور ذرے ذرے کا حساب و کتاب بھی موجود تھا ۔دورِ جہالت میںجب عرب معاشرہ ا خلاقی پستی کے اندھے غار میں گرا تھا تو حضرت خدیجتہ الکبریٰ ؓ پرہیز گاری کے اعلیٰ مقام پر فائیز تھی ۔ جس وجہ سے آپ کو دورِ جہالت میں طاہرہ کے مبارک لقب سے نوازا گیا تھا ۔قریش کے بڑے بڑے سردار آپ ؓسے نکاح کے متمنی تھے مگر وہ سب کو انکار کرچکی تھی کیوںکہ ایک کے بعد دوسرے شوہر کے انتقال کے بعد آپ دنیا سے دل برداشتہ ہو چکی تھی اور اپنا زیادہ تر وقت خانہ کعبہ میں عبادت میں مشغول رہ کرگزارتی تھی۔آپ نہایت ہی عقل مند ہونے کے ساتھ ساتھ کریم النفسی اور اعلیٰ ظرفی میں اعلیٰ مقام رکھتی تھی ۔ اپنی خدا ترسی کی بنیاد پر آپ کا پہلے ہی خیال تھاکہ عرب میں ایک پیغمبر کا ظہور ہونے والا ہے جو ظلم و تاریکی کی سیاہ چادر کو چاک کرکے رکھ دے گا ۔میسر کے بیاں اور شفاف حساب کتاب نے خیال کو اس یقین میں بدل دیا کی محمدؐ ہی وہ شخصیت ہو سکتے ہیںتو خدیجہؓ ، آپؐ پر دل وجان سے فدا ہوگئی اور اپنی سہیلی نفیسہ کی معرفت سے آپؐ کو نکاح کا پیغام بھیجا ۔آپؐ نے اپنے چچا ابو طالب سے مشورہ کرکے نکاح کے پیغام کو قبول فرمایا ۔چنانچہ پانچ سو طلائی درہم مہر کے عوض آپؐ نے خدیجتہ الکبریٰ ؓ کے ساتھ پچیس برس کی عمر میں نکاح فرمایا جب کہ خدیجہ ؓ کی عمر اس وقت چالیس برس تھی ۔ سرور کائنات کے عقد نکاح میں آنے کے بعد خدیجہؓ نے اپنا سارا مال و زر آپؐ کے قدموں میں خوشی خوشی نچھاور کردیا اور اختیار دیا کہ آپؐ جس طرح چاہیں خرچ کر سکتے ہیں ۔غریبوں کے والی نے بی بی خدیجہ کی ساری دولت کو غرباء ،محتاجین ومساکین میں تقسیم فرمایا۔

ام المومنین خدیجہ ؓ سرور کائنات کے ہر حکم کی تعمیل خوشی خوشی فرماتی تھی ۔ آپؐ کے نبوت کے بلند مرتبے پر فائز ہونے کے بعد سختیوں اور پریشانیوں کو خوشی خوشی برداشت کرکے آپؐ کا بھر پور ساتھ نبھایا اور ماتھے پر کبھی شکن تک نہیں آئی ۔آپ ؓکو یہ سعادت بھی نصیب ہوئی کہ سرور کائناتؐؐ کی نبوت پر ایمان لانے والی اولین خاتوں بنی۔ آپؐ اکثر فرماتے تھے کہ خدیجہؓ نے میرا ساتھ اس وقت دیا اور میری نبوت کی تصدیق کی جب لوگ مجھے جھٹلا رہے تھے ۔ آپؐ کاارشاد ہے ۔’’جب لوگوں نے میری تکذیب کی ،اُس وقت خدیجہؓ نے میری تصدیق کی ۔ جب لوگ کافر تھے تو وہ اسلام لائیں ۔جب کوئی میرا مدد گار نہیں تھا انھوںنے میری مدد کی اور میری اولاد اُن ہی سے ہوئیں ۔عالم کی خواتین میں اٖفضل ترین مریم اور خدیجہؓ ہیں‘‘ ۔

غار حرا میں جب رسول مقبولؐ پر جبریل امین ؑ نازل ہوئے اور اللہ کی طرف سے وحی نازل ہوئی تو آپؐ، جبریل ؑ سے ملاقات واللہ کے کلام کے نزول سے مضطرب ہوئے ۔جسم اطہر میں تھر تھراہٹ پیدا ہوئی ۔کانپتے ہوئے غار سے نکلے اور سخت پریشانی کے عالم میں گھر پہنچے ۔چہرہ مبارک کا رنگ زرد،قلب مبارک پر خوف وہراس طاری تھا۔ حضرت خدیجہ ؓ یہ کیفیت دیکھ کر پریشان ہوئی اور دریافت فرمایا۔آپؐ سے غار حرا کا واقعہ سن کربولیں۔میں دیکھتی ہوں کہ آپ ؐاپنے عزیز و اقارب پر شفقت فرماتے ہیں ۔صادق ہیں ،مہمان نواز ہیں،بے کسوں اور یتیموں کی دستگیری فرماتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ آپ کو کبھی غمگین نہیں کریں گے۔اچھی طرح سے ڈھارس بندھانے کے بعد آپ ؐ کو اپنے چچا زاد بھائی ورفہ بن نوفل کے پاس لے کر گئی جو تورات کے بڑے عالم تھے اور اپنے تقدس کے اعتبار سے دور دور تک کافی مشہور تھے ۔انھوںنے غار حرا میں پیش آمدہ واقعہ سن کر کہا۔ ’’ بشارت خدا وندی آج پوری ہوئی۔بخدا یہ وہی ناموس ہے، جو موسیٰ ؑ کے پاس آتا تھا ۔تم خدا کے رسولؐ ہو، مگر یاد رکھو زندگی کی سخت گھڑی آنے والی ہے ۔ اپنی قوم آپؐ کو گھر اور وطن سے نکال دے گی ۔کاش میں اس وقت زندہ ہوتا اور تمہاری مدد کر پاتا‘‘۔

چنانچہ عربوں کو جہالت کی تاریکیوں سے نکالنے کے لئے آپؐ نے جب دعوت حق پیش کردی تو ورفہ کے کہنے کے عین مطابق وہ سیخ پا ہوگئے ۔انہوںنے یہ صرف آپ ؐ کی تکذیب کی بلکہ آپ ؐ پر مظالم کے پہاڑ توڑے ۔تمام قبائیل عرب آپؐ کے جان کے دشمن ہوگئے۔

شعیب ابی طالب میں تین سالہ محصوری کے اذیت ناک ایام کا بی بی خدیجہ ؓ نے بڑے ہی استقلال وخندہ پیشانی سے مقابلہ کرکے پیغمبرالاسلام کا حق رفاقت خوب ادا کیا ۔زندگی کے دن مشکل ترین حالات میں گزارے۔فاقہ کشی کرنی پڑی،درختوں کے پتے کھا کر گزارہ کیا لیکن کبھی لبوں پرحرف شکایت نہیں لائی۔غرض کہ آپؓ نے اسلام کی روشنی پھیلانے میں بڑی مدد فرمائی اور آپؓ کی ذات سے اسلام کو کافی تقویت ملی ۔ام المومنین حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں ’’ گو میں نے ام المومنین خدیجہ ؓ کو نہیں دیکھا ہے لیکن مجھے جس قدر رشک اُن پر آتا تھا کسی اور پر نہیں آیا۔‘‘سرور دو جہاںؐ بھی بی بی خدیجہ ؓ کی صلاحیتوں کا احترام کرتے تھے۔آپ ؐ نے ان کی حیاتی میں دوسری شادی نہیںکی۔خدیجہ ؓکی رحلت کے بعد بھی آپؐ ہاں کوئی اچھی چیز آتی تو آپؐ اُن کی سہیلیوں کو ضرور بجھواتے تھے ۔

ام المومنین خدیجہؓ اشاعت اسلام میں آخری وقت تک پوری جانفشانی سے کام کرتی رہیں ۔ام ا لمومنین ؓ کا رسول رحمتؐ کے ساتھ نکاح،اپنی ساری دولت اسلام پر قربان کرنے سے اور ابتداء سے ہی ہر قدم پر شریک رہنے سے آپؐ کو اپنے مشن میں آسانی پیدا ہوئی اور بالا آخر کامیابی و کامرانی میسر آگئی ۔
رابطہ۔[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
زندہ شیل تباہ کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی کارروائی | عام لوگوں کی حفاظت کیلئے متعدد زندہ شیل ناکارہ بنا دیا گیا
پیر پنچال
مینڈھر میں خوف کا سایہ برقرار، شام پانچ بجے ہی دکانیں بند ہو گئیں خوفزدہ عوام کا بازار کا رْخ کرنے سے گریز، گولہ باری کی یادیں ذہنوں پر نقش
پیر پنچال
پونچھ قصبہ میں آہستہ آہستہ رونقیںبحال ہونا شروع | محفوظ مقامات پر گئے لوگ گھروں کی طرف واپس آنے لگے
پیر پنچال
حد متارکہ پر پاک بھارت فائرنگ | فوج نے پونچھ میں متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کی
پیر پنچال

Related

گوشہ خواتین

عصر ِ حاضر کا انسان، حقیقت یا دکھاوا؟ قسط۔۲

May 7, 2025
گوشہ خواتین

باپ کا سایہ ۔رحمت کی چادر ہے فکروادراک

May 7, 2025
گوشہ خواتین

خاندان کی تربیت میںخواتین کا کردار معلوماتی مطالعہ

May 7, 2025
گوشہ خواتین

خواتین اپنا وقار دُنیا کے سامنے لائیں فکر انگیز

April 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?