رمیش کیسر
نوشہرہ//سب ڈویژن نوشہرہ کے سیری بلاک کی عوام گزشتہ کئی عرصہ سے ایک علیحدہ پاور گرڈ اسٹیشن کی منظوری کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم کئی دہائیوں سے ان کی مانگیں پوری نہیں کی جارہی ہیں ۔مکینوں نے کہاکہ ان کے علاقے کے لئے ایک علیحدہ پاور گرڈ اسٹیشن کی منظوری دی جائے تاکہ بجلی کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہو سکے۔ سیری بلاک ایک سرحدی علاقہ ہے، جس میں نو پنچایتیں شامل ہیں، اور ان پنچایتوں میں کئی گاؤں موجود ہیں۔فی الوقت، اس پورے بلاک کے لئے بجلی کا گرڈ اسٹیشن نوشہرہ میں واقع ہے، جو کہ تقریباً 25 سے 30 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ اس فاصلے کی وجہ سے علاقے میں بجلی کی سپلائی اکثر متاثر ہوتی ہے۔ معمولی ہوا یا موسم کی خرابی کے سبب بجلی کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگ گھنٹوں بلکہ بعض اوقات دنوں تک بجلی سے محروم رہتے ہیں۔علاقے کے باشندوں کا کہنا ہے کہ جب بھی بجلی کی سپلائی میں خرابی آتی ہے تو مرمتی کام میں کافی تاخیر ہوتی ہے، کیونکہ لائن مین اور دیگر فنی عملے کو طویل فاصلے طے کر کے مرمت کے لئے آنا پڑتا ہے۔ طویل بجلی لائن ہونے کے سبب معمولی مسئلہ بھی بجلی کی بندش کا باعث بنتا ہے۔سیری بلاک کی پنچایتیں جیسے دبڑ، دبڑ بی، گروٹ، منگل دیوی اے، منگل دیوی، منگیوٹ، ڈینگ، سیال، دراٹ وغیرہ کیلئے کوئی مقامی گرڈ اسٹیشن نہیں ہے، جس کے باعث ان علاقوں کے ہزاروں مکینوں کو بجلی کے شدید بحران کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان دیہات میں بسنے والے لوگوں کے مطابق، بجلی کا بوسیدہ اور دور دراز کا نظام ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہا ہے۔سیری بلاک کے لوگوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ان کے لئے ایک علیحدہ گرڈ اسٹیشن قائم کیا جائے، تاکہ علاقے میں بلا تعطل اور معیاری بجلی سپلائی ممکن ہو سکے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی سے نہ صرف روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے، بلکہ طلبہ کی تعلیم اور کاروباری سرگرمیاں بھی بْری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔اہلِ علاقہ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کے مطالبے پر فوری غور کرتے ہوئے ایک الگ پاور گرڈ اسٹیشن کی منظوری دی جائے، تاکہ مستقبل میں بجلی کی پریشانیوں سے نجات حاصل کی جا سکے۔