عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی سلمان ساگر کا کہنا ہے کہ مرکز کو عوامی ایکشن کمیٹی اور اتحاد المسلین پر عائد پانچ سالہ پابندی پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔انہوں نے کہاہمارے وزیر اعظم ہمیشہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں اس میں سب کو شامل کیا جانا چاہئے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی عوامی ایکشن کمیٹی اور مولانا مسرور عباس انصاری کی قیادت میں چلنے والی اتحاد المسلمین پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت پانچ سال کی پابندی عائد کر دی۔
سلمان ساگر نے بدھ کو یہاں اس کے متعلق پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘ان تنظیموں پر پابندی نہیں لگنی چائے ہمارے وزیر اعظم ہمیشہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں تو میر واعظ عمر فاروق صاحب نے اس کے لئے اچھی شروعات کی تھی جب وہ وقف بل پر دلی گئے اور وہاں لوگوں سے ملے۔
انہوں نے کہااگر ان آوازوں اور تنظیموں پر پابندی لگا دی جائے جو مانتی ہیں کہ دلی میں ایک ایسی طاقت ہے جو یہاں چیزیں ٹھیک کرسکتی ہے، تو وہ ٹھیک بات نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس پابندی پر نظر ثانی کی جانی چاہئے۔
موصوف لیڈر نے کہامیر واعظ عمر فاروق کا جموں وکشمیر میں ایک وسیع اثر و رسوخ ہے وہ ایک بیت بڑے لیڈر ہیں ان کے اثر ورسوخ کو لوگوں کے وسیع تر مفاد کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے۔بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہابی جے پی خاندانی سیاست کی تنقید کرتی ہے لیکن خود پی ڈ پی کے ساتھ اتحاد کیا۔
عوامی ایکشن کمیٹی اور اتحاد المسلین پر عائد پانچ سالہ پابندی پر نظر ثانی کرنی چاہئے: سلمان ساگر
