عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ وہ پارٹی کے انتخابی منشور میں کیے گئے تمام وعدے پورے کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، لیکن انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا تھا کہ یہ سب ایک ہی بجٹ میں مکمل ہوں گے۔ بجٹ پر ہونے والی بحث کا جواب دیتے ہوئےوزیر اعلیٰ نےکہا کہ وہ اس بجٹ کے ذریعے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ تمام وعدے پورے کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اگر ہم نے غریب ترین طبقے تک پہنچنے کی کوشش کی ہے تو اس میں کیا غلطی ہے؟
پیپلز کانفرنس کے چیئرمین اور ایم ایل اے ہندواڑہ سجاد لون کی جانب سے اٹھائے گئے تحفظات کا جواب دیتے ہوئے، وزیر اعلیٰ عمر نے کہا کہ اس بجٹ سے مہنگائی میں اضافہ نہیں ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے عارضی ملازمین کے مسائل پر بات کرتے ہوئےپی ڈی پی-بی جے پی کے دور حکومت کے بجٹ تقاریر کا حوالہ دیا اور کہا کہ انہوں نے عارضی ملازمین کی مستقلی کے لیے کچھ نہیں کیا اور ان کے دور میں صرف 570 افراد کو مستقل کیا گیا۔
انہوں نے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا جو عارضی ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے روڈ میپ تیار کرے گی۔ یہ کمیٹی مختلف محکموں کے افسران پر مشتمل ہوگی اور یہ معلوم کرے گی کہ عارضی ملازمین کی تعداد کتنی ہے اور انہیں قانونی اور مالی طور پر کیا سہولت دی جا سکتی ہے۔
وزیر اعلیٰ عمر نے کہا کہ ان کا بجٹ جموں و کشمیر کے ہر فرد اور تمام سیاسی جماعتوں کے لیے محبت نامہ ہے۔ میں نے اسے محبت نامہ سمجھ کر اپنایا ہے۔ یہ بی جے پی، پی سی، پی ڈی پی، این سی اور کانگریس کے لیے ایک محبت نامہ ہے،انہوں نے کہامزید یہ بھی کہا کہ محبت نامے اظہارِ محبت کے لیے لکھے جاتے ہیں اور وہ پانچ سال تک ایسے محبت نامے لکھتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اگر وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ نے ہماری مدد کی ہے تو ان کا شکریہ ادا کرنے میں کیا حرج ہے؟
وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کا اسمبلی میں اعلان: تمام انتخابی وعدوں کو وفا کریں گے عارضی ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کی کمیٹی کے قیام کا اعلان
