عظمیٰ نیوز سروس
جموں// گلمرگ فیشن شو اور کھٹوعہ ہلاکتوں پرقانون ساز اسمبلی میں پیر کو افراتفری کے مناظر دیکھنے میں آئے۔ حکمران اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے اراکین نے شور و ہنگامہ کیا اور ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالا۔اس دوران وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ایک نجی ہوٹل میں منعقد ہونے والے پروگرام میں ان کی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے اور اگر یہ رمضان بھی نہ ہوتا تو بھی اس کی اجازت نہیں دیتے۔شو پر تنازعہ کے تناظر میں ڈیزائنر جوڑی شیوان اور نریش نے اپنے گہرے افسوس کا اظہار کیا۔دہلی میں مقیم ڈیزائنرز، شیوان بھاٹیہ اور نریش ککری جا ہیں، نے اپنے لیبل کی 15 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے سکی ویئر کلیکشن کی نمائش کی تھی۔ڈیزائنرز نے اتوار کو ایک بیان میں کہا”ہمارا واحد مقصد تخلیقی صلاحیتوں اور سکائی طرز زندگی کو منانا تھا، بغیر کسی کو یا کسی مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی خواہش کے‘‘۔انہوں نے کہا”تمام ثقافتوں اور روایات کا احترام ہمارے دل میں ہے، اور ہم اٹھائے گئے خدشات کو تسلیم کرتے ہیں، ہم کسی غیر ارادی تکلیف کے لیے خلوص دل سے معذرت خواہ ہیں اور اپنی کمیونٹی کے تاثرات کی تعریف کرتے ہیں،ہم زیادہ احترام کرنے کے لیے پرعزم ہیں،” ۔عبداللہ کی جانب سے اس معاملے پر رپورٹ طلب کرنے کے ایک دن بعد، انہوں نے اسمبلی میں کہا کہ فیشن شو کا انعقاد کرنے والوں نے اپنا دماغ نہیں لگایا، عوامی جذبات کو نظر انداز کیا اور یہ کہاں ہو رہا ہے اور اس کے وقت پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ رمضان کے مہینے میں ایسا شو نہیں ہونا چاہیے تھا، میں نے جو کچھ دیکھا ہے اس کے بعد میری رائے ہے کہ یہ سال کے کسی بھی وقت نہیں ہونا چاہیے تھا۔کٹھوعہ ضلع کے بلاور علاقے میں فیشن شو اور تین شہری ہلاکتوں کے معاملے پر پہلے تقریبا ًآدھے گھنٹے تک وقفہ سوالات کے وقفے کے بعد ایوان میں بیان دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اراکین کی “مایوسی اور تشویش” حقیقی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت سے اجازت مانگی جاتی تو نہیں دی جاتی۔ اگر قانون کی خلاف ورزی کی گئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیر اعلی نے کہا “یہ ایک پرائیویٹ پارٹی تھی، جس کا اہتمام ایک پرائیویٹ ہوٹل میں کیا گیا تھا اور نجی طور پر دعوت نامے تقسیم کیے گئے تھے، حکومت سے کوئی اجازت نہیں مانگی گئی، حکومت سے کوئی پیسہ نہیں لیا گیا، کوئی سرکاری انفراسٹرکچر استعمال نہیں کیا گیا اور کوئی بھی سرکاری اہلکار تقریب میں موجود نہیں تھا” ۔