عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//بی جے پی جموں و کشمیر کے جنرل سیکریٹری اور سابق ایم ایل سی وِبودھ گپتا نے نیشنل کانفرنس حکومت کے حالیہ بجٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’جھوٹ کا پلندہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے راجوری میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے اے اے وائی یوجنا مستفیدین کیلئے بجلی سبسڈی سمیت متعارف کرائے گئے اقدامات ناکافی اور گمراہ کن ہیں۔وبودھ گپتا نے کہا کہ صرف اے اے وائی خاندانوں کو 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ، جو کہ محض 1.5 فیصد آبادی پر محیط ہے، حکومت کی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی حکومت یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں، کنٹریکچول ملازمین اور بے روزگار نوجوانوں کے مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔وِبودھ نے بجٹ تقریر پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس میں زیادہ تر وہ اسکیمیں اور منصوبے شامل تھے جو پہلے ہی مرکزی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ افسوسناک ہے کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کے لئے کوئی نئی پالیسی یا اسکیم متعارف کرانے میں ناکام رہی ہے۔ بجٹ تقریر میں مقامی ضروریات کا کوئی واضح روڈ میپ یا منصوبہ شامل نہیں تھا، جس سے ریاستی سطح پر قیادت کی کمزوری اور نااہلی واضح ہوتی ہے۔بی جے پی لیڈر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر سے متعلق اقدامات کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ جبکہ نیشنل کانفرنس سیاسی چالیں چلنے میں مصروف ہے، بی جے پی کی مرکزی حکومت جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے مخلصانہ کوششیں کر رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں، مالی امداد، اور ترقی کے واضح روڈ میپ کے ذریعے جموں و کشمیر کو مستحکم کرنے کی کوشش کی ہے۔ وزیر اعظم ہمیشہ جموں و کشمیر کے عوام کی فلاح و بہبود کو ترجیح دیتے ہیں، اور یہاں کے بنیادی ڈھانچے، سیکیورٹی اور معیشت میں جو ترقی نظر آ رہی ہے، وہ اس عزم کا واضح ثبوت ہے۔