عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیربرائے زراعت جاوید احمد ڈار نے کہا کہ قومی مشن برائے زعفران کے تحت ضلع کشتواڑ میں 19989.03 مرلہ (50 ہیکٹر) اراضی بحال کی گئی ہے۔وزیر موصوف قانون ساز اسمبلی میں سنیل کمار شرما کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس منصوبے کے مختلف اجزأ کے تحت کسانوں کو مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کی گئی ہے۔اُنہوں نے بتایا کہ19989.03مرلہ 50 ہیکٹر اراضی کی بحالی کے لئے 5,465مستفیدین کو زعفران کے فصل کے لئے مالی امداد فراہم کی گئی اور 1,265روپے فی مرلہ کے حساب سے مجموعی طور پر 252.86لاکھ روپے کی سبسڈی کسانوں کو دی گئی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ورمی کمپوسٹ یونٹوں کے لئے 100مستفیدین کو 30لاکھ روپے سبسڈی دی گئی جبکہ پاور ٹلرز اورویڈرز کے لئے 48مستفیدین کو 24لاکھ روپے کی سبسڈی فراہم کی گئی۔وزیر نے بتایا کہ قومی مشن برائے زعفران کے تحت دس کسان تربیتی کیمپ منعقد کئے گئے جن میں 250 کسانوں کو دو روزہ تربیت دی گئی اور 750روپے فی کسان کے اخراجات برداشت کئے گئے۔اُنہوں نے ایوان کوبتایاکہ زعفران کی پروسسنگ، پیکیجنگ اور مارکیٹنگ کے لئے تین کسان پیداوار تنظیمیں (ایف پی اوز) قائم کی گئی ہیں جو مختلف اِی مارکیٹنگ پلیٹ فارموں اور ملک کے مختلف خریدار۔فروخت کنندہ میٹنگوں کے ذریعے اپنی مصنوعات کی فروخت کر رہی ہیں۔اُنہوںنے کہا کہ نامیاتی کاشتکاری کے فروغ کے لئے 9آرگنک کلسٹرز’’پرَمپراگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وِی وائی)‘‘ اور متبادل زراعت کے تحت قائم کئے گئے ہیں۔وزیر نے کہا کہ کلسٹروں میں آرگنک کلسٹر پوچل بی 2، آرگنک کلسٹر گالہر، آرگنک کلسٹر گڑھ، آرگنک کلسٹر لیگری، آرگنک کلسٹر ہمیندراون، آرگنک کلسٹر تیاری، آرگنک کلسٹر اشتیاری، آرگنک کلسٹر کرتھائی اور آرگنک سی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہرآرگنک کلسٹر میں 50کسانوں کو شامل کیا گیا ہے اور ہر کلسٹر 20ہیکٹر اراضی پر محیط ہے۔ ان کلسٹروں کے تحت 450کسانوں کو ’’پارٹیسی پیٹری گارنٹی سکیم (پی جی ایس) پورٹل‘‘ پر رجسٹر کیا گیا ہے اور 180ہیکٹر اراضی میں نامیاتی کھاد اور دیگر ضروریات فراہم کی گئی ہیں۔وزیر نے مزید کہا کہ آرگنک فارمنگ کے فروغ کے لئے ان کلسٹروں میںبیداری کیمپ بھی منعقد کئے گئے ہیں تاکہ کسانوں کو جدید نامیاتی طریقوں سے روشناس کیا جا سکے۔