عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے آج ایوان میں جموں و کشمیر کا بجٹ پیش کیا اور اس بجٹ کو اقتصادی ترقی کے روڈ میپ اور لوگوں کی امنگوں کی صحیح عکاسی سے تعبیر کیا۔بتادیں کہ یہ جموں وکشمیر کا یونین ٹریٹری کی حیثیت سے پیش کیا جانے والا پہلا بجٹ ہے۔
اہم اعلانات
– وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ یکم اپریل 2025 سے AAY مستفیدین کو فی کس 10 کلو گرام مفت راشن فراہم کیا جائے گا۔
– کمزور طبقات، بشمول بزرگ شہریوں، بیواؤں، طلاق یافتہ خواتین اور خصوصی افراد کے لیے پنشن میں اضافے کا اعلان کیا گیا۔
– 60 سال سے کم عمر افراد کے لیے پنشن 1,250 کروڑ روپے ہوگی۔
– 60 سے 80 سال کے درمیان افراد کے لیے 1,500 کروڑ روپے پنشن مقرر کی گئی۔
– 80 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے پنشن 2,000 کروڑ روپے کر دی گئی۔
– AAY زمرے میں آنے والی لڑکیوں کے لیے شادی امدادی اسکیم کی رقم 50,000 سے بڑھا کر 75,000 روپے کر دی گئی۔
– یکم اپریل 2025 سے تمام خواتین کو سرکاری بسوں، بشمول ای-بسز، میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
– جموں و کشمیر میں تمام AAY خاندانوں کو ہر ماہ 200 یونٹس مفت بجلی فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
– یہ اسکیم ’’پی ایم سوریہ گھر بجلی یوجنا‘‘کے تحت نافذ ہوگی، جس کے ذریعے سولر سسٹمز انسٹال کیے جائیں گے اور بجلی کے بل ختم ہو جائیں گے۔
– اس اسکیم کے لیے 750 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو توانائی کے نقصانات کو کم کرنے اور پائیدار توانائی کو فروغ دینے میں مدد دے گی۔
– خون کے رشتہ داروں کو تحفے میں دی جانے والی جائیداد پر اسٹامپ ڈیوٹی صفر کر دی گئی۔
– قومی قانون یونیورسٹی اور جموں و کشمیر اسکل اینڈ انٹرپرینیورشپ یونیورسٹی کے قیام کا اعلان بھی بجٹ میں کیا گیا۔