سمت بھارگو
راجوری// جموں-راجوری-پونچھ قومی شاہراہ پر تعمیر کی جا رہی 750 میٹر طویل نوشہرہ سرنگ کا کام 31 مارچ تک مکمل ہونے کی توقع ہے جس کے بعد اُسے بارڈر روڈز آرگنائزیشن (BRO) کے حوالے کر دیا جائے گا۔یہ اہم شاہراہ، جسے NH-144A کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، وزارت دفاع کے بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے تحت بڑے پیمانے پر اپگریڈ کی جا رہی ہے۔ جموں سے اکھنور تک کی شاہراہ کو چار لائنوں پر مشتمل جبکہ اکھنور سے پونچھ تک کے حصے کو دو لائنوں کے ساتھ تعمیر کیا جا رہا ہے۔یہ اہم شاہراہ راجوری اور پونچھ اضلاع کو جموں سے جوڑنے کا ایک بنیادی ذریعہ ہے اور دفاعی اسٹیبلشمنٹ اور لائن آف کنٹرول (LoC) سے منسلک اہم مراکز تک رسائی فراہم کرتی ہے۔سرکاری حکام کے مطابق، اکھنور سے پونچھ کے درمیان دو لائنوں والی شاہراہ کے منصوبے کو چھ مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں چار سرنگوں کی تعمیر شامل ہے۔ ان میں کنڈی سرنگ،سونگل سرنگ،نوشہرہ سرنگ،بھمبر گلی سرنگ شامل ہیں ۔نوشہرہ کے قریب تعمیر کی جا رہی 700 میٹر طویل نوشہرہ سرنگ کا کام تکمیل کے قریب ہے۔ منصوبے کو انجام دینے والی نجی کمپنی کے انجینئروں کے مطابق، یہ سرنگ جدید ٹیکنالوجی کے تحت بنائی جا رہی ہے، جس میں آگ سے بچاؤ کیلئے ایک خصوصی فائر ریسیسٹنٹ پینٹ استعمال کیا گیا ہے، جو کسی بھی آتشزدگی کے واقعے میں شعلوں کے پھیلاؤ کو روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔انجینئروں نے بتایا کہ اگلے چند دنوں میں آخری کام مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعد 31 مارچ تک سرنگ کو بی آر ائوکے حوالے کر دیا جائے گا۔یہ سرنگ مکمل ہونے کے بعد جموں، راجوری، اور پونچھ کے درمیان سفری فاصلے کو تقریباً 6 کلومیٹر تک کم کر دے گی، جس سے مسافروں کو کافی سہولت ملے گی تاہم حکام کے مطابق، سرنگ کو فوری طور پر عام ٹریفک کے لئے کھولنے کا منصوبہ نہیں ہے، کیونکہ اس کے جنوبی سرے پر موجود اپروچ روڈ کی تعمیر ابھی باقی ہے، جس میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اگلے دو ماہ میں اس سرنگ کو عام عوام اور ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں-راجوری-پونچھ قومی شاہراہ کی اپگریڈیشن سے نہ صرف سڑک رابطہ بہتر ہوگا بلکہ اس سے فوجی نقل و حرکت اور سازوسامان کی ترسیل میں بھی آسانی پیدا ہوگی، جس سے خطے میں دفاعی اور اقتصادی سرگرمیاں مزید مستحکم ہوں گی۔