عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کٹھوعہ کے سب جج اسپیشل موبائل مجسٹریٹ نے بلاور کے گجر نوجوان کی مبینہ حراست میں تشدد کے بعد خودکشی کرنے کی وجہ سے موت کے معاملے میں بلاور پولیس سے ایکشن ٹیکن رپورٹ طلب کی ہے۔متوفی مکھن دین کے والد اور اہلیہ اور وکلاء محمد انور چودھری اور شیخ شکیل احمد کی جانب سے دائر شکایت میں رپورٹ طلب کی گئی ہے۔درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ انہیں عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور کیا گیا کیونکہ کیس میں کوئی ایف آئی آردرج نہیں کی گئی۔قبل ازیں جموں میں سول سوسائٹی کے ارکان نے انتظامیہ کو اس کی بے عملی پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بڑے پیمانے پر غم و غصے کے باوجود، نہ تو عدالتی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے اور نہ ہی سوگوار خاندان کو کوئی معاوضہ فراہم کیا گیا ہے، جس سے انصاف اور جوابدہی کے بارے میں سنگین خدشات پیدا ہوئے ہیں۔مکہ دھرنا، بھٹنڈی میں موم بتی کی روشنی میں احتجاج اور دھرنا منعقد کیا گیا، جس میں مکھن دین کے معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا گیا۔ایک بیان میں، ایک پولیس ترجمان نے اس سے قبل کہا تھا کہ مکھن دین پاک دہشت گرد سوار دین عرف سوارو گجر کا بھتیجا تھا، وہ اسی گروپ کی مدد کر رہا تھا جس نے جولائی2024 میں بدنوٹا آرمی کانوائے پر حملہ کیا تھا جس میں 4 فوجی جوان شہید ہوئے تھے۔پولیس کے مطابق یہ وہی گروہ ہے جس نے کوہاگ آپریشن میں ہیڈکانسٹیبل بشیر کی شہادت کا باعث بنا۔ پولیس کے مطابق مکھن دین کے پاکستان اور دیگر بیرونی ممالک میں متعدد مشکوک رابطے تھے۔ کوئی حراستی تشدد یا چوٹ نہیں تھی۔ اس سے پوچھ گچھ کی گئی اور پھر بے نقاب ہو کر گھر جا کر خودکشی کر لی۔پولیس کا کہنا ہے کہ حکام نے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے اور مجسٹریل انکوائری کا بھی حکم دیا گیا ہے۔