محمد تسکین
بانہال //جمعرات کی شام سے ٹریفک کی نقل و حرکت کیلئے بند جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ہفتے کی دوپہر سے درماندہ ٹریفک کو بحال کیا گیا ہے اور ضلع رام بن میں درماندہ ٹریفک کو نکالنے کے بعد قاضی گنڈ اور ادہم پور سے درماندہ مسافر گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کو طرف چلنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ ہفتے کی صبح سے ہی موسم بہتر تھا اور شاہراہ پر گر آئے ملبے ، پسیوں اور پتھروں کو صاف کرکے اس دوپہر سے ٹریفک کی روانی کیلئے دوبارہ بحال کیا گیا ۔جموں سرینگر قومی جمعرات کی شام شدید بارشوں اور برفباری کے نتیجے میں متعدد مقامات پر پتھروں اور پسیوں کے گر آنے اور مہاڑ اور پیڑاہ ٹنل کے باہر سڑک کے بڑے حصے نکل جانے کی وجہ سے تمام طرح کے ٹریفک کیلئے ٹھپ ہو کر رہ گئی تھی۔ ہفتے کی شام تک سینکڑوں مسافر گاڑیوں نے رام بن بانہال کے سیکٹر کو پار کیا تھا اور ٹریفک کی روانی کا سلسلہ شام تک جاری تھا۔ شدید بارشوں کی وجہ سے رامبن کے مہاڑ کے مقام شاہراہ کا ایک بڑا حصہ دریائے چناب کی طرف نکل گیا ہے اور یہاں سڑک یکطرفہ ٹریفک کے ہی قابلِ ہے اور یہ حصہ ضلع حکام اور نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کیلئے ایک چیلنج بنا ہوا ہے جبکہ پیڑاہ اور کنفر کے درمیان دو ٹنلوں میں سے ٹنل نمبر ایک کے باہر سڑک کا ایک بڑا حصہ جمعہ کی شام دھنس گیا اور دو طرفہ ٹریفک کی بلا خلل روانی ٹنل نمبر دو سے کی جاری ہے۔ ہفتے کی صبح سے ہی ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے ایس ایس پی رامبن کلبیر سنگھ اور ایس ایس پی نیشنل ہائے وے روہت بسکوترا کے ہمراہ مہاڑ ، کیفٹریا موڑ ، کیلا موڑ ، ماروگ ، پنتھیال ، موم پسی ، کشتواڑی پتھر اور شیر بی کے مقامات پر متاثرہ ہوئی شاہراہ کا دورہ کیا اور سڑک کی مکمل بحالی اور سڑک کی بہتری کیلئے جاری کام کا جائزہ لیا ۔ ان کی طرف سے جائزہ لینے کے بعد ہی شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بحال کیا گیا ۔ بانہال میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے کہا کہ مہاڑ کے مقام سڑک کے دس بارہ فٹ ہی قابل آمدورفت رہے ہیں اور یہاں آئندہ دو ہفتوں تک مسلسل کام کیا جائیگا تاکہ اسے دو طرفہ ٹریفک کے قابل بنایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ پیڑاہ کے مقام ٹنل کے باہر ایک پسی گر آئی ہے تاہم یہاں دو طرفہ ٹریفک کی نقل وحرکت دوسرے ٹنل سے جاری ہے ۔ انہوں کہا کہ پیڑاہ کے مقام سڑک سے ملبہ ہٹا کر اسے ٹریفک کے قابل بنانے میں تین چار روز کا وقت لگے گا۔ بصیر الحق چودھری نے کہا کہ نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کے حکام کے ساتھ ملکر شاہراہ کی بہتری اور مکمل بحالی کے اقدامات پر حکمت عملی طے کی جا رہی ہے ۔
ڈوڈہ بٹوت قومی شاہراہ سمیت اہم شاہراہیں | ٹریفک کیلئے بحال، بھدرواہ چمبہ بسوہلی سڑک بند
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //پچھلے تین روز تک مسلسل بارشوں و برفباری کے بعد ہفتہ کو مطلع خوشگوار رہا اور ڈوڈہ بٹوت قومی شاہراہ سمیت اندرونی دیہات کی رابطہ سڑکوں پر ٹریفک بحال کیا گیا تاہم بھدرواہ چمبہ و بسوہلی شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی۔ اطلاعات کے مطابق منگل سے جمعہ کی شام تک ڈوڈہ ضلع کے شہر و گام میں شدید بارش و برفباری ہوئی جس کے نتیجے میں ڈوڈہ، بھدرواہ ،ٹھاٹھری ،عسر و گندوہ بھلیسہ کی رابطہ سڑکوں پر متعدد مقامات پر پسیاں و پتھر گر آئے اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا۔اس دوران بجلی کے ترسیلی نظام کو پہنچے نقصان کے باعث سب ڈویژن گندوہ بھلیسہ ،ٹھاٹھری ،بونجواہ و دیگر مضافات میں 24گھنٹے بعد بجلی بحال کی گئی۔موسلا دھار بارش و بارشوں سے کئ تعمیراتی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچا اور بیشتر علاقوں میں پانی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ادھر انتظامیہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے لوگوں سے خراب موسم کے دوران سفر کرنے سے احتیاط برتنے وہ کسی بھی ایمرجنسی میں ضلع کنٹرول روم کے ساتھ رابطہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
متاثرہ علاقوں میں ضروری سروسز کی بحالی کا کام جاری :ڈپٹی کمشنر
محمد تسکین
بانہال // ضلع رام بن کے بانہال ، کھڑی مہو منگت ، وادی نیل پوگل پرستان ، سینابتی ، گول ، سناسر، رام بن اور راج گڑھ کے علاقوں میں برفباری اور شدید بارشوں سے متاثر ہوئی معمولات کی زندگی دو بارہ بحال ہو رہی ہے اور کئی علاقوں میں سڑک اور بجلی کی بحالی کے کام انجام دیئے جا رہے ہیں ۔ کھڑی ۔ باوا۔ مہو سڑک اور چملواس نیل سڑک پر بھی کام جاری ہے ۔ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے ضلع رام بن میں برفباری اور بارشوں سے پیدا ہوئی صورتحال کے حوالے سے بانہال میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ضلع رام بن کے برف اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں بیشتر ضروری سروسز کو ہفتے یا اتوار تک بحال کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ چملواس ۔ نیل ، کھڑی مہو منگت اور سب ڈویژن گول کے علاقوں میں بند سڑکوں کی بحالی کا کام جاری ہے اور بجلی کی سپلائیز کو آج شام یا اتوار شام تک بحال کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا بیشتر واٹر سپلائی سکیمیں چالو ہیں تاہم کئی پہاڑی علاقوں میں بھاری برف کے نیچے آئے چشموں اور نالوں کی وجہ سے گول سب ڈویژن کی چند واٹر سپلائی سکیمیں متاثر ہوئی ہیں اور ان کی بحالی کا کام بھی جاری ہے ۔