زاہد بشیر
گول//عرصہ دراز سے گو ل میں ایس ڈی ایم کی کرسی خالی ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل کو لے کر گول بازار میں لوگوں نے زور دار احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کا بغل بجنے کے ساتھ ہی گول سے ایس ڈی ایم کا تبادلہ کیا گیا اور تا ہنوذ اُس کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی جس وجہ سے دور دراز علاقوں سے آنے والے لوگوں کو در در کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں ۔ مظاہرین میں شامل سیاسی و غیر سیاسی ودکانداروں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ مظاہرین نے کہا کہ اس سے قبل بھی ہمارے ساتھ ایس ڈی ایم کی تعیناتی کی ایم ایل اے و ڈی ڈی سی چیر پرسن نے یقین دہانی کرائی تھی لیکن وہ سب سراب ثابت ہوئے اور ہم نے پہلے بھی الٹی میٹم دیا تھا لیکن حکومت کی کان پر جوں تک نہیں رینگی اور اب لوگ بہت زیادہ مجبور ہو کر سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کے لئے مجبور ہیں ۔ مظاہرین نے کہا کہ ایس ڈی ایم کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ بلاک میڈیکل آفیسر کی کرسی بھی خالی پڑی ہوئی ہے گزشتہ تین ماہ سے لگا تار بی ایم او چھٹی پر ہے اور سننے میں آیا ہے کہ چھ ماہ کی چھٹی پر ہیں وہ اگر سرکار اس طرح سے آفیسران نے چھ چھ ماہ چھٹی دے گی تو عوام کو کن کے رحم و کرم پرچھوڑ رہی ہے اس سے بہتر ہے کہ ان کی چھٹی ہی کی جائے تا کہ ہمیں بھی آنے کی کوئی اُمید نہ ہو ۔ مظاہرین نے کہا کہ جہاں بجلی بلیں آسمان چھو رہی ہیں اور لوگوں کو کافی زیادہ بلیں آ رہی ہیں وہیں پینے کے پانی کا بھی یہاں بہت بڑا مسئلہ ہے جہاں محکمہ جل شکتی نے جے جے ایم کے تحت کروڑوں روپے زمینی سطح پرلگانے کا دعویٰ کیا لیکن اگر حقیقی معنوں میں زمینی سطح پر دیکھا جائے تو ایسا کچھ نہیں ہے تمام لائنوں کی حالت ابتر ہے لوگ پانی ہونے کے با وجود بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح سے دیگر محکمہ جات میں بھی آفیسران کی تعیناتی و سکولوں میں اساتذہ کی شدید قلت پائی جا رہی ہے جس وجہ سے یہاں پر تعلیم ہی دائو پر لگی ہوئی ہے ۔ مظاہرین نے الٹی میٹم دیتے ہوئے کہاکہ اگر دس دن کے اندر اندر مسائل حل نہیں ہوئے تو وہ دس دن کے بعد گول بازار کو بند کر کے زور دار احتجاجی مظاہرہ کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہو گی ۔ بعد اذاں ایک وفد نے تحصیلدار گول کے ساتھ ملاقات کی جہاں انہوں نے اس سلسلے میں تحصیلدار کو ایک یاداشت پیش کی ۔