عظمیٰ ویب ڈیسک
دہرادون/اتراکھنڈ میں ہندوستان-تبت-چین سرحد پر واقع منا گاؤں میں جمعہ کی صبح شدید بارش اور برف باری کے درمیان سڑک کی تعمیر کے کام میں لگے 57 مزدوروں کے برفانی تودے کے نیچے دب جانے کی خبر کے بعد حکومت میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ردھم اگروال کے مطابق اب تک 15 کارکنوں کو بچایا گیا ہے۔ جبکہ دوسروں کو بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کرکے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
دھامی نے لکھاکہ “سرحدی ضلع چمولی کے منا گاؤں کے قریب بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کی طرف سے تعمیراتی کام کے دوران کئی مزدوروں کے برفانی تودے کے نیچے دب جانے کی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔ راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں آئی ٹی بی پی، بی آر او اور دیگر ریسکیو ٹیمیں کر رہی ہیں۔ میں بھگوان بدری وشال سے تمام مزدور بھائیوں کی حفاظت کے لیے دعا گو ہوں۔
برفانی تودہ گرنے کے واقعہ کے بارے میں ایس ڈی آر ایف کے انسپکٹر جنرل نے کہا کہ ضلع چمولی کے منا گاؤں کے قریب برفانی تودے گرنے کے واقعہ میں کل 57 بی آر او کارکن متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کمانڈنٹ، بی آر او کے حوالے سے بتایا کہ اب تک 15 کارکنوں کو بحفاظت بچا لیا گیا ہے جبکہ 42 لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی آر ایف کی ایک ٹیم جوشی مٹھ سے روانہ ہوئی ہے۔ لمبا گڈھ میں سڑک بند ہونے کی وجہ سے فوج سے رابطہ کرکے سڑک کو کھولنے کا عمل جاری ہے۔ دوسری ٹیم کو سہسرادھرا ہیلی پیڈ پر الرٹ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی موسمی حالات میں بہتری آئے گی، ایس ڈی آر ایف کی اونچائی پر ریسکیو ٹیم کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی دستیاب جگہ پر اتارا جائے گا۔
مسز اگروال نے کہا کہ ایس ڈی آر ایف اور ضلع انتظامیہ بی آر او اور فوج کے ساتھ تال میل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی آر ایف ڈرون ٹیم کو بھی تیار رکھا گیا ہے۔ شدید برف باری کے باعث فی الحال ڈرون آپریشن ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک مزید پانچ افراد کو بچا لیا گیا ہے جن میں سے تین زخمی ہیں اور انہیں آرمی ہسپتال منا میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ دو کی حالت نارمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ لوگوں کو جلد از جلد نکالنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔