عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// سب ڈویژن تھنہ منڈی کی ہسپلوٹ پنچایت موہڑہ ڈھکیاں میں پانی کی شدید قلت نے عوام کو بے حال کر دیا ہے۔ مقامی لوگ ایک ایک بوند پانی کو ترس رہے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے اب تک کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔ اس سنگین بحران پر برہم عوام نے محکمہ جل جیون مشن کی ناقص کارکردگی اور تحصیل و ضلع انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ علاقہ مکینوں نے میڈیا کو بتایا کہ محکمہ جل جیون مشن کے تحت یہاں دو واٹر ٹینک تعمیر کئے جا رہے ہیں لیکن یہ منصوبہ پچھلے دو سالوں سے تشنہ تکمیل ہے۔ حیران کن طور پر، مقامی لوگوں نے آج تک نہ تو کسی ٹھیکیدار کو کام کرتے دیکھا ہے، نہ ہی کوئی اعلیٰ افسر یہاں کا دورہ کرنے آیا ہے۔ علاقے میں پانی کی پاپئیںاور ٹینکیاں مکمل طور پر سوکھ چکی ہیں، جبکہ انتظامیہ مکمل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی اس سنگین پریشانی سے کابینہ وزیر جاوید رانا کو بھی آگاہ کیا تھا۔ وزیر موصوف نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک ماہ کے اندر پانی کی قلت کا مسئلہ حل کر دیا جائے گا، لیکن افسوس کہ آج تک ان کے وعدے پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ عوام کا کہنا ہے کہ یا تو وزیر کے الفاظ میں کوئی وزن نہیں یا پھر ان کی کہیں کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ احتجاجی مظاہرین نے ایس ڈی ایم تھنہ منڈی کی بے حسی پر بھی سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ عوام کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود ایس ڈی ایم صاحب نے آج تک زحمت تک نہیں کی کہ وہ آ کر متاثرہ عوام کی حالت زار دیکھیں یا ان کے مسائل سنیں۔ علاقے کے لوگ شدید غم و غصے میں ہیں اور انہوں نے انتظامیہ کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فوری طور پر پانی کی فراہمی بحال نہ کی گئی تو وہ اپنے مال مویشیوں اور بچوں سمیت سڑکوں پر دھرنا دینے پر مجبور ہو جائیں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور حکومت پر عائد ہوگی۔ مقامی افراد نے حکومت جموں و کشمیر کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ عوام کو پینے کے لیے پانی تک میسر نہیں، لیکن حکام اپنی کرسیوں پر بیٹھے خاموش ہیں۔