Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

سونا اصلی ہے یا نقلی، پہچان کیسے کی جائے؟ معلومات

Towseef
Last updated: February 25, 2025 10:29 pm
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

امریندر یارلاگڈا

’’کیا سونے جیسا بچہ ہے‘ یا ’اس کا دل بالکل سونے جیسا ہے۔‘‘کسی شخص کی تعریف کرتے وقت اکثر ایسے جملے ہمارے منہ سے باآسانی نکل جاتے ہیں یعنی اگر کوئی شخص بہت اچھا ہے تو ہم اس کا موازنہ سونے سے کرتے ہیں۔لیکن اس مضمون میں ہم سونے کے خالص ہونے کی بات کر رہے ہیں یعنی ہمیں یہ معلوم کرنا ہے کہ آپ کے پاس موجود سونا یا وہ گولڈ جو آپ خریدنے جا رہے ہیں وہ کتنا اصلی ہے۔تو کیا آپ جانتے ہیں کہ سونے کے معیار اور اس کے خالص ہونے کو کیسے پرکھا جاتا ہے؟

آپ سونے کے اصل ہونے کو ڈیجیٹل پیوریٹی مشین میں ڈال کر ایک منٹ میں ناپ سکتے ہیں تاہم لیبارٹری میں اس کے کھرے ہونے کی پیمائش کرنے میں تقریباً چار گھنٹے لگتے ہیں۔
سونا خریدتے وقت کن چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

بازار میں 22 قیراط کے سونے سے بنے زیورات سب سے زیادہ پسند کیے جاتے ہیں۔ ان تمام زیورات پر ہال مارک ہونا لازم ہے۔ہال مارکنگ میں حکومتی بیورو کا لوگو، جیولری کیریٹ (قیراط) کا نشان مثلاً 22 کے اور ہال مارکنگ کا مخصوص نمبر لگایا جاتا ہے۔اصل سونے کے زیورات میں ان تین چیزوں کا ہونا ضروری ہے۔ان تین چیزوں کے بغیر زیورات بیچنا قانون کے تحت جرم ہے اور اس کی ہر ملک میں قانون کے مطابق سزائیں ہیں۔
قیراط کے حساب سے سونے کی اقسام:

ماہرین کے مطابق سونے کی مختلف اقسام ہیں جو ان کے خالص اور اصل ہونے کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان کو 24، 23، 22، 20، 18 اور 14 قیراط میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ان میں سے 22، 18 اور 14 قیراط سونا زیورات بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔سونے کو مضبوط بنانے کے لیے دیگر معدنیات کا استعمال کیا جاتا ہے اور 995 خالص سونے سے زیورات بنانا مشکل ہے۔یاد رہے کہ اگر سونا 995 ہے تو اسے 24 قیراط سمجھا جاتا ہے۔ اگر 1000 ملی گرام کھوٹ میں 995 (99.5 فیصد) سونا ہو تو یہ خالص سونا ہے۔اسی طرح اگر سونا 95.8 فیصد ہے تو اسے 23 اور اگر 91.6 ہے تو اسے 22 قیراط سمجھا جاتا ہے۔اگر یہ 833 ہے تو یہ سونا 20 قیراط ہے جبکہ اگر یہ 750 ہے تو یہ 18 قیراط سمجھا جائے گا۔اسی طرح اگر یہ 585 ہے، تو اس سونے کو 14 قیراط سونا کہا جاتا
ہے۔اہم بات یہ ہے کہ اس کے خالص ہونے کا انحصار سونے کی دوسری دھاتوں کے ساتھ ملاوٹ کے اصول پر ہے۔ متعینہ مقدار سے زیادہ دھاتیں استعمال نہیں کی جا سکتیں کیونکہ اس سے صارفین کے مفادات داؤ پر لگ سکتے ہیں۔

خالص سونے کو کیسے پرکھیں؟

سونے کے کھرے ہونے کا تعین لیبارٹری میں ہوتا ہے۔ لیکن یہ کیسے چیک کیا جاتا ہے؟سونے کی اصلیت جانچنے کے عمل میں کئی گھنٹے لگتے ہیں۔ سب سے پہلے حکومتی عملہ دکانوں سے ہال مارک شدہ سونے کے نمونے جمع کرتا ہے۔ اس بات سے قطع نظر کہ یہ کس دکان سے لایا گیا ہے، انھیں اسے ایک خاص کوڈ دیا جاتا ہے۔۔ پھر لیب میں لانے کے بعد اسے ایک نیا کوڈ دیا جاتا ہے۔انڈیا میں بی آئی ایس کی جوائنٹ ڈائریکٹر ستو سویتا کہتی ہیں ’سونے کی خالصیت کو چیک کرتے وقت اس پر مکمل کنٹرول ہوتا ہے اور یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ کس دکان سے لائے گئے سونے کی جانچ کی جارہی ہے۔‘

ابتدائی تشخیص کے لیےایکس آر ایف نامی مشین کا استعمال کرتے ہوئے نمونوں کی جانچ کی جاتی ہے۔ اس کے قیراط کا تخمینہ لگایا جاتا ہے، وزن کیا جاتا ہے اور نمونے ایک رجسٹر میں درج کیے جاتے ہیں۔نمونوں کو 22، 18، 14 قیراط میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اگر اس میں کوئی ممنوعہ مادہ پایا جائے تو ان نمونوں کو قبول نہیں کیا جاتا۔اگر نمونوں میں کوئی ممنوعہ مادہ نہیں ہے تو سونا 1100 ڈگری سینٹی گریڈ پر پانچ سے 10 منٹ کے لیے پگھلا دیا جاتا ہے۔پگھلے ہوئے سونے کے اصل وزن اور ابتدائی تخمینہ شدہ وزن کا موازنہ کیا جاتا ہے۔ اس مرکب کو پھر ہائیڈرولک مشین میں دبا کر بٹنوں کی شکل دی جاتی ہے۔پھر اسے رولنگ مشین کے ذریعے پتلی شیٹ میں ڈھالا جاتا ہے۔

شیٹ کو قینچی سے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹا جاتا ہے اور کاغذ پر 150 ملی گرام مکھن رکھا جاتا ہے۔سونے، چاندی اور تانبے کا مرکب ایک شیشے کے برتن میں بٹر پیپر پر ڈالا جاتا ہے۔ اس کا دوبارہ وزن کیا جاتا ہے۔ اس کی چھوٹی چھوٹی گیندیں ایک مشین کی مدد سے بنتی ہیں جنھیں بوائلنگ پلیئر کہا جاتا ہے اور پھر اسے بھٹی میں پگھلا دیا جاتا ہے۔

اسے 1000 ڈگری سیلسیس کے درجہ حرارت پر گرم کیا جاتا ہے۔ یہ عمل مکمل ہونے تک سونا اور چاندی باقی رہ جاتا ہے اور باقی تمام مواد آکسائڈائز ہو جاتا ہے۔اس کے بعد چاندی کو نائیٹرک ایسڈ اور ڈیونائزڈ پانی کا استعمال کرتے ہوئے سونے سے الگ کیا جاتا ہے۔ اس میں تقریباً 15 منٹ لگتے ہیں۔سونے کی اصلیت کا تعین سونے کا رنگ تبدیل کرکے اور مختلف ریاضیاتی فارمولوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے۔اس عمل کے بعد بچ جانے والے مرکب کا موازنہ دکان سے جانچ کے لیے لائے گئے سونے کے وزن سے کیا جاتا ہے۔اس عمل میں ضائع ہونے والے مواد کی پیمائش کی جاتی ہے اور باقی مکسچر کو ڈی کوڈ کر کے واپس اس دکان پر بھیج دیا جاتا ہے جہاں سے اسے لایا گیا تھا۔

سونے میں ملاوٹ کے وقت کون سے مادے نقصان دہ ہیں؟
سونے کے خاصیت کو بڑھانے کے لیے اس میں دیگر دھاتوں کو ملایا جاتا ہے۔ تاہم سونے میں کیڈمیم، اوسمیم، پیلیڈیم، روڈیم، روتھینیم، اور اریڈیم کا استعمال ممنوع ہے۔
ان کو استعمال کرنے سے سونے کا مرکب نہیں بنتا۔ کیڈمیم انسانی جسم پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔اس لیے ان مادوں پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ تاہم سونے سے مرکب بنانے کے لیے چاندی، تانبا اور زنک کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
(بشکریہ ۔بی بی سی )

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
یاترا خدمت اور لگن کا پہلو ہوتی ہیں: مودی یاترا خدمت اور لگن کا پہلو ہوتی ہیں: مودی
برصغیر
دوران شب سرینگر میں سڑک حادثہ ایک جاں بحق، دوسرا زخمی
تازہ ترین
رام بن میں دریائے چناب کی سطح آب بڑھ گئی لوگوں کو خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے چناب سے دور رہنے کی تلقین
خطہ چناب
بانہال حادثہ میں ٹرک کا ڈرائیور اور کنڈیکٹر لقمہ اجل
خطہ چناب

Related

کالممضامین

’’چاند کو گواہ‘‘ رکھنے والاشاعر غلام نبی شاہد ایک جائزہ

June 27, 2025
کالممضامین

نور شاہ کی تصنیف ’’کیسا ہے یہ جنون ‘‘ تبصرہ

June 27, 2025
کالممضامین

علامہ اقبالؔ کی سائنسی فکر

June 27, 2025
کالممضامین

بسوہلی ۔ انصاف، ترقی اور وقار کی پُکار تلخ حقائق

June 27, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?