یو این آئی
نئی دہلی//دہلی اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے خطاب کے دوران ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی وجہ سے عام آدمی پارٹی کے 21اراکین اسمبلی بشمول اپوزیشن لیڈر آتشی کو تین دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔ سکسینہ کے خطاب کے دوران عآپ کے اراکین اسمبلی کی طرف سے پیدا ہونے والے خلل کی وجہ سے کابینی وزیر پرویش صاحب سنگھ نے ایوان میں ایک تحریک پیش کی، جس میں غیر اخلاقی کام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا، جس کی رکن اسمبلی ابھے ورما نے حمایت کی جنہوں نے تمام 21اراکین کو تین دن کیلئے معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا نے آتشی سمیت 21اراکین کو تین ورکنگ ڈیز کیلئے معطل کرنے کی تجویز پیش کی، جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کرلیا۔قابل ذکر ہے کہ آپ کے 22اراکین اسمبلی میں سے اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان ایوان میں موجود نہیں تھے۔
آبکاری پالیسی سے 2000کروڑ روپے کا نقصان | ہنگامہ کے درمیان سی اے جی رپورٹ اسمبلی میں پیش
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//دہلی اسمبلی میں منگل( 25فروری)کے روز آبکاری پالیسی سے متعلق سی اے جی رپورٹ پیش کی گئی۔ اس سے قبل عآپ کی جانب سے کچھ دیگر معاملوں کو لے کر خوب ہنگامہ ہوا، جس کے تعلق سے بی جے پی کا الزام ہے کہ یہ سی اے جی رپورٹ پیش کرنے میں رخنہ اندازی کی کوشش تھی۔ بعد ازاں آبکاری پالیسی پر سی اے جی کی رپورٹ پیش کی گئی۔اس دوران دہلی اسپیکر وجیندر گپتا نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے رپورٹ کو دبا کر رکھا ہوا تھا اور رپورٹ سے متعلق کچھ گمراہیاں پھیلائی گئیں۔ سی اے جی رپورٹ کے مطابق 22-2021 کی آبکاری پالیسی کے سبب دہلی حکومت کو مجموعی طور پر 2ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ اس کی وجہ کمزور پالیسی فریم ورک سے لے کر نامناسب عمل درآمد سمیت کئی اہم عناصر ہیں۔دہلی اسمبلی میں جو سی اے جی رپورٹ پیش کی گئی ہے، اس میں لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کار میں اصولوں کی خلاف ورزیوں کو بھی نشان زد کیا گیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ آبکاری پالیسی بنانے کے لیے تبدیلی کا مشورہ دینے سے متعلق تشکیل ماہرین کے ایک پینل کی سفارشات کو اس وقت کے نائب وزیر اعلی اور آبکاری وزیر منیش سسودیا نے نظر انداز کر دیا تھا۔ اس رپورٹ میں 941.53 کروڑ روپے ریونیو کے نقصان کا دعوی بھی کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ نان کنفرمنگ میونسپل وارڈس میں شراب کی دکانیں کھولنے کے لیے وقت پر اجازت نہیں لی گئی۔ نان- کنفرمنگ علاقے وہ علاقہ ہیں جو شراب کی دکانیں کھولنے کے لیے اراضی استعمال کے پیمانوں کے موافق نہیں ہیں۔وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی طرف سے پیش کی گئی سی اے جی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آبکاری محکمہ کو ان (نان کنفرمنگ) علاقوں سے لائسنس فیس کی شکل میں تقریبا 890.15 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، کیونکہ ان علاقوں کے سرینڈر ہونے اور محکمہ کی طرف سے پھر سے ٹنڈر جاری کرنے میں ناکامی کے سبب ایسا ہوا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کووڈ وبا سے متعلق بند کے سبب لائسنس یافتہ لووں کو عارضی چھوٹ کے سبب 144 کروڑ روپے ریونیو کا بھی نقصان ہوا۔اس رپورٹ کو پیش کیے جانے کے بعد اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا نے کہا کہ یہ جان کر حیرانی ہوتی ہے کہ 18-2017 کے بعد سی اے جی رپورٹ اسمبلی میں پیش ہی نہیں کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں سابقہ اپوزیشن لیڈر یعنی میں نے اور 5 دیگر اپوزیشن لیڈران نے صدر جمہوریہ، اسمبلی اسپیکر، وزیر اعلی اور چیف سکریٹری سے رپورٹ پیش کرنے کی گزارش کی تھی۔ ریاست کی مالی حالت جاننے کے لیے یہ بہت ضروری تھا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ بدقسمتی سے سی اے جی رپورٹ پیش نہیں کی گئی اور گزشتہ حکومت نے آئین کی خلاف ورزی کی۔ ہائی کورٹ نے سی اے جی رپورٹ کو لے کر بے حد سنگین تبصرے کیے تھے۔ اس کو پیش کرنے میں لاپروائی کی گئی۔ ایل جی کے پاس وقت رہتے رپورٹ کو نہیں بھیجا گیا۔
امبیڈکر کی تصویر کی بحالی کیلئے | احتجاج جاری رہے گا: آتشی
یو این آئی
نئی دہلی//عام آدمی پارٹی کی رہنما اور دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ آتشی نے منگل کو کہا کہ ان کی پارٹی دہلی کے سرکاری دفاتر میں بابا صاحب امبیڈکر کی تصویر کو اس کی مناسب جگہ پر بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھے گی۔اس مسئلہ پر اسمبلی کے احاطے میں عآپ کے اراکین اسمبلی کے احتجاج کے درمیان میڈیا سے بات کرتے ہوئے آتشی نے کہا ’’ہم وزیر اعلی کے دفتر سے بابا صاحب کی تصویر ہٹائے جانے کے خلاف ایوان سے سڑک تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ یہ احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک بابا صاحب کی تصویر کو اس کے صحیح مقام پر دوبارہ نہیں لگایا جاتا‘‘۔انہوں نے کہا ’’آج نریندر مودی جی بابا صاحب سے بڑے ہو گئے ہیں‘‘۔اس معاملے پر صبح اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب کے دوران عام آدمی پارٹی کے اراکین نے ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے اسپیکر راجندر گپتا نے تقریباً 12 اراکین اسمبلی کو دن بھر کیلئے معطل کردیا۔ ہنگامہ کرنے والے اپوزیشن کے کئی ایم ایل ایز کو مارشلوں نے ایوان سے باہر پھینک دیا۔اس کے بعد آپ کے اراکین اسمبلی نے نعرے لگاتے ہوئے اسمبلی احاطے میں احتجاج کرنا شروع کر دیا، جس میں آتشی بھی موجود تھیں ۔
شفاف اور جوابدہ حکمرانی کیلئے پُرعزم:سکسینہ
یو این آئی
نئی دہلی//دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے کہا کہ دہلی کے لوگوں نے’ترقی یافتہ دہلی‘کے سنکلپ پتر پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے نئی حکومت کو خدمت کرنے کا موقع دیا ہے، جو شفاف اور جوابدہ اچھی حکمرانی فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے اور جہاں بدعنوانی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ وی کے سکسینہ نے دہلی اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا’’ اس تاریخی عمارت میں واقع اس ایوان کا حصہ بننا اپنے آپ میں فخر کی بات ہے۔ یہ تاریخی اور عظیم الشان عمارت 1912 سے 1926 تک اس وقت کی ہندوستان کی پارلیمنٹ ہوا کرتی تھی۔ جس نشست پر آج اسمبلی کے اسپیکر بیٹھے ہیں، اس پر کبھی عظیم مجاہد آزادی اور ماں بھارتی کے بیٹے مسٹر وٹھل بھائی پٹیل بیٹھا کرتے تھے۔ اس تاریخی عمارت میں رولٹ ایکٹ پاس ہوا اور جدوجہد آزادی کی کئی کہانیاں لکھی گئیں۔انہوں نے کہا، “بڑے پیمانے پر مینڈیٹ دے کر، دہلی کے لوگوں نے میری حکومت اور اس کے منشور میں شامل پالیسیوں پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔