سمت بھارگو
راجوری//راجوری کے سرحدی علاقے میں ایک نجی میڈیکل کلینک میں نوعمر لڑکی کی موت کے بعد احتجاج کا آغاز ہوگیا۔کھیورہ کے مرکزی سڑک پر حکومت میڈیکل کالج راجوری کے قریب احتجاج کے دوران ایک گھنٹہ سے زیادہ تک گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔حکام کے مطابق، تقریباً ایک بجے کے قریب 15 سالہ لڑکی، عشرت ناز، دختر محمد شفیق، جو کہ ملہوٹ درہال کی رہائشی تھی، کی لاش حکومت میڈیکل کالج کے ایسوسی ایٹڈ ہسپتال راجوری کے مورچری منتقل کی گئی۔مظاہرین کے مطابق، عشرت کی موت کھیورہ کے ایک نجی کلینک میں ہوئی جہاں وہ دانت کے درد کی شکایت کے ساتھ گئی تھی۔مظاہرین اور متوفیہ کے اہلِ خانہ کا کہنا تھا کہ کلینک میں کام کرنے والے کیمسٹ کی غفلت کے نتیجے میں لڑکی کی زندگی کا خاتمہ ہوگیا۔ مظاہرین نے بتایا کہ ’لڑکی کو دانت کے درد کے لئے نجی کلینک لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے اسے ایک انجکشن لگایا، جس کے بعد اس کی حالت بگڑ گئی اور وہ فوت ہوگئی‘۔انہوں نے اس معاملے میں میڈیکل غفلت کے الزام لگاتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔احتجاج کی وجہ سے کھیورہ کی مرکزی سڑک پر ٹریفک معطل ہو گیا جس کی وجہ سے پورے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔دریں اثنا، سول اور پولیس انتظامیہ کے افسران نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی اور انصاف فراہم کیا جائے گا، جس کے بعد احتجاج ختم ہوا۔دوسری طرف، انتظامیہ نے نجی کلینک اور اس کے قریب کیمیسٹ کی دکان کو سیل کر دیا۔ حکام نے بتایا کہ ’راجوری کے تحصیلدار کی قیادت میں ایک ٹیم نے ڈرگ کنٹرول آرگنائزیشن کے اہلکاروں کے ہمراہ یہ کارروائی کی‘۔