تھی اِدارت میں سَفارت ، اب ، شجاعت ہے نہیں
کیا ہے نصرت یا بشارت ، اب ، شجاعت ہے نہیں
کھیت سے کھَلیاں سے ، ملتی ہیں اب بھی نِعمتیں
شوق و رَغبت بے نِشاں ، اب جب، شجاعت ہے نہیں
محفلوں میں رونَقیں ہوتیں تھیں ہر سُو ، اب مگر
ہر رَنق ہے بے سُکوں ، بے لُب ، شجاعت ہے نہیں
کل رَسُوئی میں سجی تَمحیص کی پھِر بزم ، پَر
گفتگو میں ہُو ہی تھی غائب ،شجاعت ہے نہیں
جس کے جانے کا سبب دَارُالبَقا کی اور ، ہے
غَم غمِ ملت کا اور وہ حُب ، شجاعت ہے نہیں
ہر پہر شام و سحر ہم سہتے رہتے ہیں فقط
یہ جھمیلے تھے ہی نَا جو تب، شجاعت ہے نہیں
سب ہیں غمگیں ، سُن ہیں بچے اور جب کی ہم سفر
یاد میں مُضطَر ہیں اِس کی لَب ، شجاعت ہے نہیں
چھُوتے ہی تَڑپائے ہے ، یاد شجاعت بَارہَا
اَمّی کو اَبّا کو روز و شب ، شجاعت ہے نہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شجاعت ( مرحوم ) نُصرت جی اور خَاکسار کے بھائی ٹھہرے ۔
لُب ۔۔ سے مراد کسی بھی شئے کا جوہر ، اصل یا مغز وغیرہ۔۔۔!
سید بشارت بخاری
9419000728
براڈکاسٹر و سابق وزیر قانون ریاست ( سابقاً ) جموں و کشمیر