عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمار چودھری نے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب 2014 کے بعد پی ڈی پی اقتدار میں تھی تو اس وقت شراب پر پابندی کیوں نہیں لگائی گئی؟ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی جو کچھ بھی شراب پر پابندی کے نام پر کر رہی ہے، وہ محض “دھوکہ” ہے اور عوام کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہاپی ڈی پی 2014 کے بعد جموں و کشمیر میں اقتدار میں تھی۔ اس وقت شراب پر پابندی کے لیے ایک بل بھی پیش کیا گیا تھا، لیکن اس سنگین مسئلے کو حل کرنے میں محبوبہ مفتی ناکام کیوں رہیں؟ اس وقت پابندی کیوں نہیں لگائی گئی؟
نائب وزیر اعلیٰ نے پی ڈی پی پر جموں و کشمیر کی بنیادی ساخت کو تباہ کرنے اور اسے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کا راستہ ہموار کرنے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا، “جموں و کشمیر کے عوام جس بحران کا شکار ہے ، اس کی مکمل ذمہ داری پی ڈی پی پر عائد ہوتی ہے۔ محبوبہ مفتی جو حالات پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہیں، انہیں یہ ڈرامہ بند کرنا چاہیے۔ وہ زیادہ دیر تک عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتیں۔ نہ صرف شراب بلکہ منشیات بھی ہمارے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہیں۔ علاوہ ازیں، جموں میں حالیہ دنوں میں سماجی جرائم اور قتل و غارت گری میں اضافہ ہوا ہے، جسے فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن پی ڈی پی اس پر خاموش کیوں ہے؟ آج محبوبہ مفتی اور ان کی بیٹی حکومت کو لیکچر دے رہی ہیں کہ کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں، لیکن ہمیں بخوبی معلوم ہے کہ اپنے عوام کی بہتری کے لیے کیسے کام کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس جانتی ہے کہ پارٹی، جموں و کشمیر اور ملک کو کیسے مضبوط کرنا ہے اور جو لوگ ہمیں لیکچر دے رہے ہیں، انہیں پہلے اپنے ماضی کی غلطیوں پر غور کرنا چاہیے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ پی ڈی پی کے پاس کوئی ٹھوس مسئلہ نہیں ہے، اس لیے وہ نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت کے خلاف عوام کو “اکسانے” کی کوشش کر رہی ہے۔
جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کالعدم جماعت اسلامی کے کچھ سابق ارکان نے ایک نئی سیاسی جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ فرنٹ تشکیل دی ہے، تو نائب وزیر اعلیٰ چودھری نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند قدم ہے اور جو کچھ انہوں نے کولگام میں عوامی جلسے میں کہا، اسے عملی طور پر نافذ بھی کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا اگر انہوں نے (JDF) ایک سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، تو دیر آید درست آید۔ ہمیں امید ہے کہ وہ عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شیرِ کشمیر شیخ محمد عبداللہ سے لے کر عمر عبداللہ تک، نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک طویل عرصے سے ہماری کوشش رہی ہے کہ کشمیری پنڈتوں کی وادی میں باعزت واپسی یقینی بنائی جائے۔
اس سے قبل، انہوں نے جموں میں پارٹی کے دفتر شیرِ کشمیر بھون میں سینئر پارٹی رہنما مرحوم شیخ نذیر احمد کی 10ویں برسی کی تقریب سے خطاب کیا۔