عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//ملک بھر میں ڈرگس کنٹرول آفیسرس کے ذریعہ دوائوں کی ٹیسٹنگ کی گئی جس کی چونکانے والی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ عام طور سے مقررہ اسٹیرائڈ اور کولیسٹرول کم کرنے والی دوائوں سمیت تقریباً 84دوائوں کی معیاری سطح کی بھی نہیں پائی گئی ہے۔ نئی دوائوں اور دوائوں کی ٹیسٹنگ کرنے والی ایجنسی سی ڈی ایس سی او نے اس بارے میں الرٹ جاری کیا ہے۔ سی ڈی ایس سی او ہر مہینے بازار میں فروخت کی جا رہی نن-اسٹینڈرڈ معیار والی دواوں کے بارے میں الرٹ جاری کرتا ہے۔دسمبر 2024کے اپنے جدید ترین اعداد و شمار کے مطابق اس نے مختلف فرموں کے ذریعہ بنائی گئی 84 بیچوں کو نن-اسٹینڈرڈ معیار کا پایا۔ اس میں ایسیڈیٹی، ہائی کولیسٹرول، ذیابیطس اور بیکٹیریل انفکشن جیسے عام حالات کے لیے مقرر کچھ دوائیں شامل ہیں۔این ایس کیو کی شکل میں دوا کے نمونوں کی پہچان ایک یا دوسرے مخصوص معیار کے پیمانوں میں دوا کے نمونے کی ناکامی کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ افسروں نے کہا کہ ناکامی حکومت کے ذریعہ ٹیسٹ کیے گئے بیچ کی دواوں کے لیے خصوصی ہے۔ انہوں نے کہا، “این ایس کیو اور نقلی دواوں کی پہچان کرنے کی یہ کارروائی اسٹیٹ ریگولیٹرس کے تعاون سے باقاعدگی سے کی جاتی ہے تاکہ یہ یقینی کیا جا سکے کہ ان دواوں کی پہچان کی جائے اور انہیں بازار سے ہٹایا جائے‘‘۔حال ہی میں سی ڈی ایس سی او نے ٹیسٹنگ کے لیے نئے رہنما اصول پیش کیے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سبھی ڈرگ انسپکٹر کو ایک مہینے میں کم سے کم 10 نمونے جمع کرنے چاہئیں۔ ساتھ ہی نئے رہنما اصول میں کہا گیا ہے کہ نمونہ لینے کا منصوبہ اس طرح سے بنایا جانا چاہیے کہ نمونے اسی دن تجربہ گاہ کو بھیجے جائیں۔ رہنما اصول کے مطابق دیہی مقام یا دفتر سے دور کے مقام کے معاملے میں نمونہ اگلے دن تک تجربہ گاہ کو بھیجا جانا چاہیے اور اس سے بعد میں نہیں۔