عظمیٰ نیوز سروس
ریاسی//جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر طارق حمید قرہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر ریاستی حیثیت کی بحالی کے حوالے سے فریب دہی پر مبنی حکمت عملی اپنانے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حیثیت کا مطالبہ جموں و کشمیر کے عوام کا جائز حق ہے اور یہ ایک قانونی مطالبہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ’ہمارا رِیاسَت ہمارا حق‘ مہم کے تحت ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے قرہ نے بی جے پی حکومت کو خبردار کیا کہ وہ جان بوجھ کر ریاستی حیثیت کے حصول میں تاخیر کر رہی ہے تاکہ جمو ں و کشمیر کے عوام کے جائز حق سے انہیں محروم رکھا جا سکے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کانگریس اس وقت تک احتجاج جاری رکھے گی جب تک بی جے پی کی حکومت ریاستی حیثیت کی بحالی نہیں کرتی۔قرہ نے کہا کہ ریاستی حیثیت کوئی اعزاز نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اس سے انکار عوامی جمہوری حقوق سے انکار کے مترادف ہے۔قرہ نے کانگریس کی ’ہمارا رِیاسَت ہمارا حق‘ مہم کی عوامی پذیرائی پر اطمینان کا اظہار کیا اور یقین دلایا کہ کانگریس پارٹی اس تحریک کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم نے نہ صرف عوامی جذبات کو متحرک کیا ہے بلکہ بی جے پی کی عوامی مسائل پر لاپرواہی اور عدم توجہی کو بھی بے نقاب کیا ہے۔بی جے پی کے رہنماؤں کی شدید تنقید کرتے ہوئے قرہ نے ان کے ’جرم کی خاموشی‘ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مقامی بی جے پی رہنماؤں نے عوام کے حقوق کی حمایت نہیں کی اور عوام کو متضاد بیانات کے ذریعے گمراہ کیا۔قرہ نے لوگوں کو بی جے پی کی سیاست کے خلاف ہوشیار رہنے کی تنبیہ بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے فرقہ وارانہ سیاست میں مشغول ہے، جبکہ عام لوگ بنیادی ضروریات کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’بی جے پی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے فرقہ وارانہ سیاست میں ملوث ہے۔ بے روزگاری، مہنگائی، اور ترقی کے فقدان جیسے مسائل پر بات کرنے کی بجائے، بی جے پی لوگوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کر رہی ہے‘۔قرہ نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس سیاسی دھوکہ دہی کے خلاف لڑے گی اور ریاستی حیثیت کی بحالی، روزگار اور ترقی جیسے عوامی مسائل کو سیاست کے ایجنڈے پر اولیت دے گی۔انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد میں متحد ہو کر حصہ لیں کیونکہ ریاستی حیثیت کی بحالی صرف ایک سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ عوام کی عزت نفس اور خودی کا مسئلہ ہے۔اس موقع پر، سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند نے کانگریس کی آزادی کے بعد اور خصوصاً یو پی اے حکومت کے دوران جموں و کشمیر کی ترقی میں اہم کردار پر روشنی ڈالی اور بی جے پی کی تقسیم اور توجہ ہٹانے کی سیاست کی شدید مذمت کی۔رمن بھلہ نے ریاسی ضلع کو ماتا ویشنو دیوی جی اور شیو کھوڑی کے مقدس مقامات کا مرکز قرار دیتے ہوئے سیاحت کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا مگر کہا کہ یہ کام محنت کشوں کی روزی روٹی کے نقصان پر نہ ہو۔سابق ایم پی چودھری لال سنگھ نے ریاسی کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے جنرل زورور سنگھ کو خراجِ تحسین پیش کیا اور بی جے پی کی جانب سے تاریخی ڈوگرا ریاست کی شناخت کو ختم کرنے پر سخت تنقید کی۔جلسے کا اختتام کانگریس رہنماؤں اور کارکنوں کے عہد کے ساتھ ہوا کہ وہ ریاستی حیثیت کی بحالی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔