سمت بھارگو +رمیش کیسر +عظمیٰ یاسمین
راجوری+پونچھ //راجوری اور پونچھ اضلاع میں موسلا دھار بارش اور خراب موسم نے معمولات زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ مقامی سطح پر معمول کی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں اور عوام کو مشکلات کا سامنا ہے تاہم، کسانوں کے لئے یہ بارش خوشی کا باعث بنی ہے، کیونکہ خشک سالی کی وجہ سے ان کی گندم کی فصل تباہ ہونے کے خطرے میں تھی۔بارش کا سلسلہ جمعرات کی صبح سے شروع ہو گیا تھا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کی شدت درمیانی ہے اور اب تک کسی بڑے نقصان یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔اضلاع میں بارش کے دوران سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا ہے اور کئی مقامات پر نالے اْبل پڑے ہیں جس کی وجہ سے مقامی ٹریفک متاثر ہوئی ہے۔ گھروں میں پانی بھرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ اکثر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔جہاں موسمی حالات نے شہریوں کو مشکلات میں ڈالا ہے، وہیں کسانوں کے لئے یہ بارش نجات کا پیغام ثابت ہوئی ہے۔ طویل خشک سالی کے باعث کسانوں کو اپنے گندم کے فصلوں کی تباہی کا خطرہ تھا، مگر اب ان کا کہنا ہے کہ بارش نے فصلوں میں نئی جان ڈال دی ہے۔انش شرما نامی ایک مقامی کسان نے کہا کہ ’بارش نے ہماری فصلوں کو نئی زندگی دی ہے، اور ہم اب امید رکھتے ہیں کہ گندم کی فصل دوبارہ بڑھ سکے گی جو پہلے خشک ہو چکی تھی‘‘۔ضلع انتظامیہ نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں اور بارش سے بچنے کے لئے گھروں میں رہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سڑکوں پر پانی جمع ہونے اور سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے، اس لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے۔راجوری اور پونچھ کی اکثر سڑکیں پانی سے بھر گئی ہیں، جس کی وجہ سے نقل و حرکت میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ مختلف دیہاتوں سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے اور شہریوں کو ضرورت کی اشیاء کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔محکمہ تعمیرات عامہ کے افسران نے کہا ہے کہ سڑکوں کی صفائی اور پانی کی نکاسی کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو سہولت فراہم کی جا سکے تاہم، بارش کی شدت کی وجہ سے ان اقدامات میں وقت لگ سکتا ہے۔ماہرین موسمیات کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ مزید کچھ دن جاری رہ سکتا ہے، اور اس دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پہاڑی علاقوں میں برفباری کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے جس سے علاقے میں سردی کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔حکومت نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فصلوں کی دوبارہ بحالی کے لئے مختلف زرعی طریقوں پر عمل کریں اور نئی فصلوں کے لئے تیار رہیں۔ حکومتی امدادی پروگراموں کے تحت کسانوں کو مالی مدد فراہم کرنے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔بارشوں کے اس سلسلے نے جہاں شہریوں کو مشکلات میں ڈالا ہے، وہیں کسانوں کے لئے یہ قدرتی آفات سے بچاؤ کا باعث بنی ہے۔ حکومت اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے عوامی سہولت کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے تاکہ آنے والے دنوں میں لوگوں کو کم سے کم تکلیف ہو۔طویل خشک سالی کے بعد سب ڈویژن تھنہ منڈی کے پہاڑی علاقوں میں ہلکی برفباری اور میدانی علاقوں میں درمیانے درجے کی بارش سے کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ جمعرات کی علی الصبح ہونے والی اس بارش نے زمین کو تر و تازہ کر دیا اور گندم سمیت دیگر فصلوں کو نئی زندگی بخش دی۔ خشک سالی کی وجہ سے کسانوں کو شدید نقصان کا خدشہ تھا، اور کھیتوں میں کھڑی فصلیں تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی تھیں۔ کسانوں کے مطابق مسلسل بارش نہ ہونے کی وجہ سے فصلیں مرجھا چکی تھیں، لیکن حالیہ بارش نے ان کی امیدیں بحال کر دی ہیں۔ مقامی کسان مصری نے بتایا کہ “ہمیں خدشہ تھا کہ اس سال گندم اور دیگر فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو جائیں گی، لیکن اللہ کے کرم سے یہ بارش ہماری فصلوں کے لیے زندگی کا پیغام لے کر آئی ہے۔ ہم اس نعمت پر شکر گزار ہیں۔” وہیں ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ اگر چہ یہ بارش زیر زمین پانی کی سطح میں بہتری لانے کے لیے ناکافی ہے تاہم فصلوں کے لیے یہ بارش کافی سود مند ثابت ہوئی ہے۔ جس سے موسم میں خوشگوار تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے، جس کا مجموعی طور پر زراعت اور ماحول پر مثبت اثر پڑے گا۔ کسانوں کو امید ہے کہ اگر مزید کچھ دن بارش ہوتی رہی تو اس سے نہ صرف گندم بلکہ سبزیوں اور دیگر فصلوں کی پیداوار میں بھی بہتری آئے گی۔ اور پانی کی مقدار میں بھی بہتری آنے کے امکان روشن ہوں گے۔
خطہ میں موسم کی پہلی برفباری نے مقامی افراد کو راحت فراہم کی
سمت بھارگو
راجوری//راجوری اور پونچھ اضلاع کے بھمبر گلی، جڑاں والی گلی اور بھاٹہ دھو ڑیاں علاقوں میں جمعرات کو موسم کی پہلی برفباری ہوئی، جس نے مقامی لوگوں کوکافی راحت فراہم کی۔یہ علاقے جو عام طور پر سردیوں کے مہینوں میں پانچ سے چھ بار بھاری برفباری کا سامنا کرتے ہیں، اس موسم میں غیر معمولی طور پر خشک رہا تھا، جس کی وجہ سے مقامی افراد میں تشویش پائی جاتی تھی تاہم، موسم کی پہلی برفباری نے راحت پہنچائی ہے اور مقامی لوگ امید کر رہے ہیں کہ یہ مزید برفباری کی علامت ہو سکتی ہے۔برفباری نہ صرف مقامی افراد کے لئے راحت کا باعث بنی ہے بلکہ اس نے علاقے کے ماحولیاتی نظام کو بھی جلا بخشا ہے۔برف سے ڈھکی ہوئی زمین نے علاقے کی منظر کشی کو دلکش اور پر سکون بنا دیا ہے۔مقامی لوگ جو خشک موسم کے اثرات سے اپنے فصلوں اور مویشیوں کے بارے میں پریشان تھے، اب امید رکھتے ہیں کہ برفباری سے پانی کی سطح بھی بحال ہو جائے گی۔