عظمیٰ نیوز سروس
جموں//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اتوار کواس بات پر زور دیا کہ گوجربکروال جیسے پسماندہ طبقوںکو ترقی دینا کوئی احسان نہیں بلکہ ان کی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کے انتخابات کے بعد وزارتی تقرریوں میں محدود مواقع کے باوجود انہوں نے اپنی کابینہ میں جاوید احمد رانا کو وزیر مقرر کرکے گوجر کمیونٹی کی نمائندگی کو یقینی بنایا۔تقریب میں وزیر جاوید احمد رانا، وزیر ستیش شرما، وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، گوجر دیش چیئرٹیبل ٹرسٹ (جی ڈی سی ٹی) کے سرپرست اعلیٰ عبد الحمید چودھری اور چیئرمین ارشد علی چودھری نے بھی خطاب کیا۔وزیر اعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا’’انتخابات کے بعد، ہمیں کابینہ کے وزرأ کے بارے میں سوچنا پڑا لیکن بہت کم مواقع دستیاب تھے۔ میں نے جاویداحمد رانا سے درخواست کی کہ وہ کابینہ میں شامل ہوں۔ وہ نہ صرف جموں و کشمیر کی خدمت کریں گے بلکہ کمیونٹی کی نمائندگی، آپ کی آواز بننے اور آپ کے مسائل حل کرنے کی ذمہ داری بھی نبھائیں گے‘‘۔انہوںنے مزید کہا کہ جاویداحمد رانا کو کابینہ میں شامل کرنے کا مقصد یہ تھا کہ گوجر برادری کے مسائل حکومت میں سنے اور حل کئے جائیں۔وزیر اعلیٰ نے قبائلی یونیورسٹی کے مطالبے پر یقین دِلایا کہ ٹرسٹ اور اس کے لوگوں کی لگن سے یہ خواب جلد ہی حقیقت بن جائے گا۔انہوں نے یقین دلایا ’’آپ کو ایک منصوبہ تیار کرنا چاہئے۔ آپ کو ایک مکمل خاکہ بنانا چاہئے۔ جب آپ کا منصوبہ تیار ہو جائے گا، تو میں آپ کے ٹرسٹ کے ساتھ بیٹھوں گا اور ہم ضرور اپنا کردار ادا کریں گے‘‘۔انہوں نے اپنے دورہ گوجر دیش چیئر ٹیبل ٹرسٹ (جی ڈِی سی ٹی) کے حوالے سے ماضی کے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وقت کے ساتھ کچھ مثبت اور کچھ چیلنجنگ تبدیلیاں آئی ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا ’’ ایک طویل عرصے کے بعد مجھے ایک بار پھر گوجر دیش چیئرٹیبل ٹرسٹ کے پروگرام میں شرکت کا موقع ملا ہے۔ اگر میری یادداشت درست ہے، تو شاید جب میں یہاں آخری بار آیا تھا، میں وزیر اعلیٰ تھا۔تب سے بہت کچھ بدل گیا ہے۔کچھ اچھی چیزیں ہوئیں ، کچھ مشکلات بھی آئیںجنہیںہم نے آج تک قبول نہیںکیا۔ لیکن اگر آج کوئی بڑی بہتری نظر آ رہی ہے، تو وہ گوجر دیش چیئرٹیبل ٹرسٹ کی وجہ سے ہے‘‘۔وزیر اعلیٰ نے جی ڈی سی ٹی کے ویژنری بانی ڈاکٹر مسعود اے چودھری کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی بصیرت، قیادت اور خدمات کو سراہا۔انہوں نے کہا، ’’بدقسمتی سے، وہ شخص جس نے اس ٹرسٹ کا بیج بویا، جس کا یہ خواب تھا، جس نے اس کی بنیاد رکھی، وہ آج ہمارے درمیان موجود نہیں۔ اگر میں اَپنی تقریر ڈاکٹر مسعود اے چودھری کو یاد کئے بغیر شروع کرتا، تو یہ ان کے ساتھ ناانصافی ہوتی۔‘‘وزیر اعلیٰ نے ٹرسٹ کے ساتھ اَپنے ذاتی اور جذباتی تعلقات کا بھی ذکر کیا اور بالخصوص اپنی دادی ’’مادرِ مہربان‘‘ کے اس ادارے سے گہرے تعلقات کو یاد کیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’میں چاہتا ہوں کہ یہ ٹرسٹ مزید مضبوط ہو۔ میری دادی کا اس سے ایک گہرا تعلق تھا۔ اگرچہ وہ اب ہمارے درمیان نہیں ہیں، لیکن ان کا نام ہمیشہ یہاں جُڑارہے گا۔ آپ نے اس کے نام پر ایک لائبریری وقف کرکے ا س کی یاد کو عزت بخشی ہے ۔ میں اِس بات کو یقینی بنانا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں کہ جہاں تک ممکن ہو، حکومت اس ٹرسٹ کے مشن کو پورا کرنے میں اس کی مدد کرے‘‘۔عمرعبداللہ نے حکومتی حمایت جاری رکھنے کا یقین دِلاتے ہوئے وعدہ کیا،’’میں آپ کو اپنی طرف سے، تمام وزراء ، مشیروں اور حکومت کی طرف سے یقین دِلاتا ہوں کہ جہاں بھی آپ کو مدد کی ضرورت ہو، آپ ہمیں ہمیشہ اَپنے ساتھ کھڑے پائیں گے۔‘‘بعد ازاں، وزیر اعلیٰ نے جی ڈِی سی ٹی کی طرف سے قائم کردہ لائبریری بلاک کا بھی دورہ کیا جو گوجربکروال کمیونٹی پر تحقیق کے لئے وقف ہے۔