عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر//نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ شب بھگدڑ مچنے سے کم از کم 15 افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں، جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق، یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب پریاگ راج میں منعقدہ مہا کمبھ یاترا کے لیے ایک خصوصی ٹرین کے اعلان کے بعد ریلوے اسٹیشن پر زبردست ہجوم جمع ہو گیا۔ چند ہی لمحوں میں افراتفری پھیل گئی، اور مسافروں کے دھکم پیل کے نتیجے میں متعدد جانیں ضائع ہو گئیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ دو ٹرینوں کی تاخیر کے باعث اسٹیشن پر مسافروں کا غیر متوقع ہجوم اکٹھا ہو گیا۔ جیسے ہی لوگ خصوصی ٹرین میں سوار ہونے کے لیے آگے بڑھے، صورتحال قابو سے باہر ہو گئی، اور کچھ مسافر بے ہوش ہو کر گر پڑے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اس افسوسناک واقعے پر اپنے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ سے شدید رنجیدہ ہوں۔ میری ہمدردیاں ان تمام لوگوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں۔ انتظامیہ متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔
ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کام شروع کیا۔ دہلی فائر سروس نے چار فائر ٹینڈر روانہ کیے، جبکہ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) اور دہلی پولیس کے اہلکاروں نے زخمی مسافروں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا۔
ریلوے وزیر اشونی ویشنو نے واقعے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ہجوم کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے چار اضافی خصوصی ٹرینیں چلائی گئیں، جبکہ مزید ٹرینوں کو تیار رکھا گیا ہے۔ ایکس پر اپنے پیغام میں ویشنو نے کہا، این ڈی ایل ایس میں غیر متوقع رش کو کم کرنے کے لیے 4 خصوصی ٹرینیں چلائی گئی ہیں۔ اب ہجوم میں کمی آ چکی ہے۔
نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ،تین بچوں سمیت پندرہ افراد کی موت، وزیر اعظم مودی کا اظہار افسوس
