بلال فرقانی
سرینگر//پارلیمانی اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیرکرن رجیجونے ہفتہ کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیرِ داخلہ امت شاہ نے واضح طور پر یہ بات کہی ہے کہ جموں و کشمیر کو وقت آنے پر ریاست کا درجہ واپس دیا جائے گا۔ تاہم، رجیجونے ریاست کا درجہ واپس دینے کی کسی مخصوص مدت کا تعین کرنے سے گریز کیا۔ امر سنگھ کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رجیجو نے کہاکہ وہ ریاست کا درجہ بحال کرنے یا لیفٹیننٹ گورنر اور منتخب وزیرِ اعلیٰ کے درمیان اختیارات کی تقسیم پر کسی قسم کی بات کرنے کیلئے ابھی تیار نہیں ہیں کیونکہ ان کا یہ دورہ صر ف مرکزی بجٹ تک محدود ہے۔لہٰذا، میں سیاسی اور انتظامی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہوں گا۔ان کا کہنا تھا’’ میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ جموں و کشمیر اس وقت مرکزی زیر انتظام خطہ کے طور پر موجود ہے اورلیفٹیننٹ گورنر یو ٹی کے انتظامی سربراہ ہیں لیکن ہم نے ایک حکومت بھی منتخب کی ہے، ہمارے پاس ایک کامیاب حکومت ہے جو حال ہی میں منتخب ہوئی ہے‘‘۔ پارلیمانی امورکے وزیر نے کہا’’وقف بل کا مقصد مسلمانوں کے فائدے کے لیے املاک کے شفاف انتظام کو یقینی بنانا ہے اور اس میں ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ کسی کو املاک چھیننے دیا جائے گا۔‘‘کرن رجیجو نے کہا’’کئی مسلم ارکانِ پارلیمنٹ نے اس بل کی حمایت کی ہے، اور ہزاروں مسلمانوں نے بشمول خواتین اس کا خیرمقدم کیا ہے۔‘‘ جموں و کشمیر کے لیے 2025-26کے مالیاتی بجٹ میں کمی کے بارے میں رِجِیجو نے کہا کہ یہ بجٹ مرکزی زیر انتظام خطہ کی موجودہ مالی استطاعت کے مطابق بنایا گیا ہے۔ وزیرِ خزانہ نے واضح کیا ’’ مختص رقم صرف اخراجات کی استعداد کے مطابق ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو رقم درکار ہوگی وہ فراہم کی جائے گی اوراس میں مرکزی حکومت کی اسکیمیں شامل نہیں ہیں، وسائل کی کمی نہیں ہے۔‘‘رجیجونے مزید کہا کہ بجٹ میں جموں و کشمیر کے باغبانی کسانوں اور دستکاری کے کاریگروں کے لیے راحت فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا’’جموں و کشمیر کی ایک خاص صورتِ حال ہے، یہاں کے باغبانی اور دستکاری کے شعبے کے لیے بہت زیادہ امداد فراہم کی گئی ہے، دستکاری اور کشمیری فنون کے برآمدات کو بڑھانے کے لیے خصوصی مشن موڈ میں اعلانات کیے گئے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بجٹ کے بعد چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو جموں و کشمیر میں ترقی ملے گی۔