عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// مرکزی وزیر کرن ریجیجو نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر میں ہونے والی نمایاں ترقی کو اجاگر کیا ہے۔
سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےرجیجو نے کہا کہ اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد خطے میں ترقی اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔
انہوں نے بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تکمیل، جاری کاموں کی تیز رفتاری، اور مرکزی حکومت کے مختلف اسپانسر شدہ اسکیموں کے مؤثر نفاذ کو اس تبدیلی کا ثبوت قرار دیا۔
رجیجو نے مقامی انتظامیہ اور محکموں کی ان ترقیاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں کی جانے والی کوششوں کی بھی تعریف کی۔
حکومت کی ترقی کے عزم کے مطابق، مالی سال 2025-26 کا بجٹ ایک “عوام دوست” بجٹ قرار دیا، جو معیشت کو فروغ دینے اور شمولیتی ترقی کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں نچلی ٹیکس حد کو بڑھا کر 12 لاکھ روپے سالانہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جس سے متوسط طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم ہوگا۔ اس کے علاوہ، ٹیکس سلیب اور شرحوں میں تبدیلیاں تمام ٹیکس دہندگان کے لیے فائدہ مند ہوں گی۔
رجیجو نے بتایا کہ دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے چھ سالہ مشن شروع کیا گیا ہے، جس کا مقصد درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔ اسی طرح، پانچ سالہ مشن خاص طور پر ایکسٹرا لانگ اسٹپل کاٹن کی پیداوار بڑھانے پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2025-26 کے لیے سرمایہ جاتی اخراجات 11.2 ٹریلین روپے مقرر کیے گئے ہیں، جو بنیادی ڈھانچے کو معاشی ترقی کے ایک محرک کے طور پر فروغ دینے کے حکومتی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈز متعارف کرایا گیا ہے، جس کے لیے 20,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ اختراعات کو فروغ دیا جا سکے اور اسٹارٹ اپس کی معاونت کی جا سکے۔ مزید برآں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے کریڈٹ گارنٹی بڑھا کر 100 کروڑ روپے کر دی گئی ہے۔