یو این آئی
بیروت// اسرائیل نے غزہ اور بیروت میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شدید فضائی حملے کیے ہیں، جن میں متعدد ہلاکتیں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیلی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقوں میں بمباری کرتے ہوئے حزب اللہ کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخیرے کو تباہ کیا گیا ہے، تاہم حزب اللہ کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔دوسری جانب لبنان میں ایک اور تنازع اس وقت کھڑا ہوگیا جب اسرائیل کے دباؤ پر ایرانی فضائی کمپنی کی ایک پرواز کو بیروت ایئرپورٹ پر اترنے نہیں دیا گیا اسرائیلی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس پرواز کے ذریعے حزب اللہ کے لیے بڑی مقدار میں رقوم اسمگل کی جا رہی تھیں۔ایرانی حکام اور لبنانی حکومت نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے اس اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ادھروسطی غزہ میں النصیرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی راکٹ کے دھماکے سے ایک 14 سالہ فلسطینی معصوم بچہ جاں بحق ہو گیا۔فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد کے ماہرین کی ایک ٹیم راکٹ کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی تھی، کہ اچانک دھماکہ ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں موقع پر موجود ایک 14 سالہ لڑکا ہلاک ہوگیا۔ کیمپ میں العودہ اسپتال نے بچے کی ہلاکت کی تصدیق کی، دھماکے کے بعد اس کی لاش اسپتال لائی گئی۔ یہ واقعہ ایک ایسے بحران کے درمیان پیش آیا ہے جس سے حماس اور اسرائیل کے درمیان نازک جنگ بندی کے خاتمے کا خطرہ ہے ۔
۔3اسرائیلی قیدی آج رہا ہونگے:حماس
یو این آئی
غزہ//فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے ثالث مصر اور قطر سے بات چیت کے بعد ہفتے کے روز غزہ سے 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ غزہ جنگ بندی منصوبے کے اگلے حصے میں جانے کے لیے قیدیوں کا تبادلہ کریں گے ۔حماس نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل غزہ میں داخل ہونے والی امداد، رہائشی خیمے اور بھاری مشینری کو محدود اجازت دے رہا ہے ۔دوسری جانب اسرائیلی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 60 سے 70 فیصد اسرائیلی عوام جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کی واپسی اور جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔قبل ازیں امریکا اور اسرائیل نے دھمکی دی تھی کہ اگر حماس نے ہفتے کے روز اسرائیلی مغویوں کو آزاد نہیں کیا تو وہ غزہ پر حملہ کردیں گے۔
ٹرمپ منصوبے کی مذمت | یہودی رہنماؤں کے مذمتی اشتہار پر دستخط
نیویارک/یو این آئی/یہودی رہنماؤں نے نیویارک ٹائمز کے پورے صفحے کے اشتہار میں ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی مذمت کی ہے ۔350 سے زیادہ ربیوں اور درجنوں یہودی تخلیق کاروں اور کارکنوں نے نیویارک ٹائمز میں ایک پورے صفحے کے اشتہار پر دستخط کیے ہیں جس میں غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو جبری انخلا کے لیے ٹرمپ کی تجویز کی مذمت کی گئی ہے ۔اشتہار کے دستخط کنندگان میں کنزرویٹو، آرتھوڈوکس، ریفارم، ری کنسٹرکشنسٹ، کلیسیا، کیمپس، ہسپتالوں، ربینیکل مدرسوں، اور امریکہ اور اسرائیل میں کمیونٹی تنظیموں میں کام کرنے والی تجدید تحریک کے ربی شامل ہیں۔اس اشتہار میں متنوع یہودی فرقوں کے دستخط کنندگان اور ڈرامہ نگار ٹونی کشنر، مزاح نگار اور اداکار الانا گلیزر اور بہترین اداکار آسکر جیتنے والے جوکوئن فینکس جیسی قابل ذکر شخصیات کو شامل کیا گیا ہے ۔دستخط کنندگان نے تاریخی مماثلتوں اور اخلاقی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے والے کسی بھی منصوبے کی اخلاقی مخالفت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ہمارا پیغام یہ ہے کہ آپ اکیلے نہیں ہیں، ہماری توجہ نہیں ہٹی ہے اور ہم غزہ میں نسلی صفائی کو روکنے کے لیے ہر سانس کے ساتھ لڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔