عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) نے سرینگر-لیہہ قومی شاہراہ پر نصب سائن بورڈز میں اردو کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو اب تک صرف انگریزی اور ہندی میں تھے۔ یہ اقدام ایک حق اطلاعات (RTI) کی درخواست کے جواب میں کیا جا رہا ہے، جس میں تصدیق کی گئی کہ آئندہ ورکنگ سیزن، جو متوقع طور پر مارچ میں شروع ہوگا، میں یہ تبدیلیاں نافذ کی جائیں گی۔
پروجیکٹ بیکن کے آر ٹی آئی کے جواب میں تسلیم کیا گیا کہ اس کے دائرہ کار میں آنے والے سائن بورڈز فی الحال صرف انگریزی اور ہندی میں ہیں، لیکن اب انہیں دُرست کر کے اردو بھی شامل کی جائے گی، جو جموں و کشمیر کی سرکاری زبان ہے۔
پبلک انفارمیشن آفیسر (PIO) بیکن کی جانب سے دیے گئے جواب میں کہا گیا، پروجیکٹ کے تحت نصب سائن بورڈز فی الحال انگریزی اور ہندی میں ہیں۔ ان کی تصحیح کی جائے گی اور مقامی زبان اردو کو بھی ان میں شامل کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ مقامی کارکنوں اور رہائشیوں کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات کے بعد کیا گیا ہے، جنہوں نے سائن بورڈز سے اردو کے غائب ہونے پر سوال اٹھایا تھا۔ آر ٹی آئی درخواست گزار، سید عادل، نے اردو کو نظر انداز کیے جانے پر حیرانی کا اظہار کیا، حالانکہ یہ جموں و کشمیر کی سرکاری زبان ہے۔ یہ مسئلہ اس وقت توجہ کا مرکز بنا جب سوشل میڈیا پر سائن بورڈز کی تصاویر گردش کرنے لگیں، جس کے بعد وسیع پیمانے پر تنقید ہوئی اور زبان سے متعلق قوانین پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا۔
پروجیکٹ بیکن نے تصدیق کی ہے کہ مستقبل میں اس کے دائرہ اختیار میں آنے والے تمام سائن بورڈز میں یہ کثیرالسانی فارمیٹ اپنایا جائے گا۔ یہ فیصلہ ان رہنما اصولوں کے مطابق ہے جیسے IRC: 67، جو بہتر رسائی اور حفاظت کے لیے دو یا زیادہ زبانوں میں سائن بورڈز کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
اردو کو شامل کرنے سے بی آر او کا مقصد مقامی سڑک استعمال کرنے والوں کے لیے مواصلات کو بہتر بنانا اور سائن بورڈز کو خطے کی لسانی ساخت کے مطابق مزید جامع اور نمائندہ بنانا ہے۔