رمیش کیسر
نوشہرہ// ضلع راجوری کے نوشہرہ علاقے میں مناور دریا غیر قانونی کانکنی کا مرکز بنتا جا رہا ہے، جہاں جے سی بی مشینوں کے ذریعے دن دہاڑے دریا کے بیچ سے ریت، پتھر اور بجری نکالی جا رہی ہے۔ حیران کن طور پر اس غیر قانونی سرگرمی کو روکنے کے لیے محکمہ مائننگ کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، جس سے مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔اتوار کے روز نوشہرہ کے ناریاں گاؤں میں دریا کے بیچ جے سی بی مشینیں کھلم کھلا کانکنی کرتی دیکھی گئیں۔ جب مقامی افراد نے اس معاملے کی چھان بین کی تو معلوم ہوا کہ یہ مشینیں کسی بھی قانونی الاٹمنٹ یا منظوری کے بغیر دریا کے بیچ لگائی گئی ہیں۔حالیہ دنوں میں بارشوں کے ختم ہونے کے بعد دریا کا پانی کم ہو گیا ہے، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مائننگ مافیا بلا خوف و خطر دریا کے بہاؤ کو تبدیل کر رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ اس پورے کھیل میں محکمہ مائننگ کے ملازمین بھی شامل ہیں، جو ملی بھگت سے اس غیر قانونی کانکنی کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق، دریا سے بے دریغ پتھر، ریت اور بجری نکالنے کے باعث نہ صرف آبی حیات متاثر ہو رہی ہے بلکہ زیر زمین پانی کی سطح بھی گر رہی ہے، جس سے مستقبل میں سنگین ماحولیاتی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔اس غیر قانونی سرگرمی سے دریا کے کنارے بسنے والے افراد کو شدید خطرہ لاحق ہے، کیونکہ دریا کی قدرتی ساخت متاثر ہونے سے سیلاب کے امکانات بڑھ سکتے ہیںاور ساتھ ہی، مقامی زمینداروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو مستقبل میں پانی کی قلت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔اس سنگین مسئلے پر جب محکمہ مائننگ کے انسپکٹر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ بغیر اجازت کانکنی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور موقع پر پکڑی گئی جے سی بی مشینوں کو ضبط کر لیا جائے گا تاہم، مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ محض بیانات ہیں، کیونکہ زمینی سطح پر کوئی کارروائی دیکھنے کو نہیں مل رہی۔نوشہرہ کے شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور مائننگ ڈیپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی مائننگ میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے،دریا میں مشینری کے ذریعے کھدائی پر مکمل پابندی لگائی جائے ،محکمہ مائننگ کی نگرانی سخت کی جائے اور ملی بھگت میں ملوث ملازمین کے خلاف ایکشن لیا جائے۔مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اگر ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ نے سنجیدگی نہ دکھائی تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔نوشہرہ کے مناور دریا میں جاری یہ غیر قانونی سرگرمی صرف ایک علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ ایک بڑے ماحولیاتی خطرے کی نشاندہی بھی کر رہی ہے۔ اگر متعلقہ حکام نے اس پر بروقت کارروائی نہ کی تو یہ قدرتی وسائل کی بربادی کے ساتھ ساتھ مستقبل میں سنگین ماحولیاتی مسائل کو جنم دے سکتی ہے۔