محمد تسکین
بانہال// ضلع رام بن کی تحصیل راج گڑھ کی کئی پنچایتوں کا انتظامی نظام اور کنٹرول ضلع ڈوڈہ کے ساتھ ہونے کی وجہ سے راج گڑھ تحصیل کے منقسم لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا تھا اور اب ضلع ڈوڈہ کے زیر کنٹرول ضلع رام بن کی چار پنچایتوں کو ضلع رامبن میں شامل کرنے کی قواعد شروع کر دی گئی ہیں۔ تحصیل راج گڑھ کی چار پنچایتوں میں شامل ببڑوتا ، چکہ اے 1، چکہ آے 2، چکہ بی کو ڈوڈہ سے کاٹ کر رام بن سے ملانے کی مانگ پچھلی کئی سال سے جاری تھی اور اب اس عوامی مانگ میں مقامی ممبر اسمبلی رام بن ارجن سنگھ راجو کے علاؤہ متعلقہ وزارت ، سیکریٹریٹ اور ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ کی بھی آوازیں جڑ گئی ہیں اور سرکاری طور پر ڈوڈہ کے زیر کنٹرول راج گڑھ تحصیل کے علاقوں کو رام بن ضلع میں منقل کرنے کے قواعد کو شروع کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں گزشتہ دنوں پنچایتی نمائندوں اور سرکاری حکام کا ایک عوامی دربار راج گڑھ کے دیار گلی علاقے میں منعقد ہوا اور اس اجلاس میں عام لوگوں ، سابقہ پنچایتی نمائندوں ، بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر عسر ، نمبر داروں اور چوکیداروں نے شرکت کی اور پانچ سو سے زائد لوگوں کے اس مجمع نے ضلع رام بن سے جوڑنے میں اپنی آمادگی کا اظہار کیا ۔ اس اجلاس میں ضلع رام بن کے علاقائی حدود میں آنے والی پنچایتوں ببروٹہ، چکہ اے 1، چکہ اے2 اور چکہ بی کے انتظامی کنٹرول کو ڈوڈہ ضلع سے رام بن ضلع میں منتقل کرنے پر بات چیت کی گئی اور تمام شرکاء نے باتفاق رائے اور یک زبان ہوکر ببڑوتا، چکہ 1، چکہ 2 اور چکہ بی کو ڈوڈہ سے الگ کرکے رام بن ضلع کے ساتھ ملانے کی مکمل حمایت کی اور اس پر جلد از جلد عملدرآمد کرنے کی درخواست کی ۔ببڑوتہ اور چکہ کی چار پنچایتوں کے لوگوں نے س معاملے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ان کی دیرینہ مانگ کو پورا کرنے کیلئے سرکاری سطح پر شروع کی گئی کاروائی کا ہم سب خیر مقدم کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ راج گڑھ تحصیل کی ان پنچایتوں کا دیہی ترقیاتی بلاک عسر تھا جس کی وجہ سے غریب لوگوں کا اپنے کاموں خاص کر منریگا کی رقومات کو واگذار کرانے کیلئے چندرکوٹ اور ڈوڈہ کے راستے عسر پہنچنا پڑتا تھا اور بیشتر غریب لوگ ایسا نہیں کر پاتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایک سرٹیفکیٹ کے حصول کیلئے پولیس سٹیشن ڈوڈہ ، بلاک عسر اور زونل دفتر بھاگوا ضلع ڈوڈہ پہنچنا پڑتا تھا اور اب امید ہے کہ ہم اس تقسیم سے آزادی پائینگے اور نزدیکی تحصیل راج گڑھ اور ضلع رام بن کا حصہ بنیں گے۔ اس سلسلے میں مزید بات کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل میں راج گڑھ کے کونسلر اور سینئرنیشنل کانفرنس لیڈر محمد شفیع زرگر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ببڑوتہ اور چکہ کی تین پنچایتوں پر مشتمل دس ہزار سے زائد کی آبادی اس بات پر خوش ہے کہ ان کا انتظامی کنٹرول ضلع ڈوڈہ سے ختم کرکے ضلع رام بن میں منتقل کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل را ج گڑھ کے ببڑوتہ اور چکہ کی چار پنچایتوں پر مشتمل قریب دس ہزار کی آبادی دو ضلعوں میں تقسیم تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ان چار پنچایتوں کا بلاک عسر ضلع ڈوڈہ ، پولیس سٹیشن ڈوڈہ ، ایجوکیشن پہلے بھاگو تھا اور کچھ وقت پہلے سے بٹوت زون ہے جبکہ ان لوگوں کی تحصیل راج گڑھ ہے اور اپنے حق رائے دہی کا استعمال حلقہ انتخاب رام بن ہے۔ انہوں نے کہا کہ راج گڑھ کی عوام شروع کئے گئے سرکاری اقدامات کیلئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ، محکمہ دیہی ترقی وپنچایتی راج کی وزارت ، ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ اور رام بن کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ عوام کی ایک دیرینہ مانگ کو عملی جامہ پہنانے جارہے ہیں ۔