یو این آئی
واشنگٹن//امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایران پر پہلی پابندی کا اعلان کردیا، ٹرمپ انتظامیہ نے تیل کے کاروبار سے منسلک کمپنی پر پابندی لگادی۔امریکی صدر نے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی)کے عملے اور ٹرانس جینڈرز کی خواتین کے کھیلوں میں شرکت پر پابندی کے حکم نامے پر بھی دستخط کردیے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے جمعرات کو ان پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں کا مقصد ایران کے تیل کے نیٹ ورک کو نشانہ بنانا ہے۔ان اقدامات میں ان کمپنیوں، بحری جہازوں اور افراد کو نشانہ بنایا گیا جو پہلے ہی امریکہ کی جانب سے پابندیوں کا شکار ہیں، سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں امریکہ نے موجودہ پابندیوں کو نافذ کرنے کے لیے باقاعدگی سے اس طرح کے احکامات جاری کیے تھے۔امریکی حکام نے ایران پر تیل کی برآمدات سے حاصل رقم نیوکلیئر پروگرام پر استعمال کرنے کا الزام عائد کردیا۔وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی حکومت اپنے جوہری پروگرام کی ترقی، مہلک بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیارے بنانے اور اپنے علاقائی دہشت گرد پراکسی گروپوں کی مدد کرنے کے لیے اپنی تیل کی آمدنی کو بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔امریکہ ایران کی جانب سے ان ضرر رساں سرگرمیوں کے لیے فنڈنگ حاصل کرنے کی کسی بھی کوشش کو جارحانہ انداز میں نشانہ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ایران طویل عرصے سے اپنے تیل کے شعبے کے خلاف پابندیوں اور اس کی برآمدات کو ضبط کرنے کی کوششوں کو قزاقی قرار دے کر مسترد کرتا رہا ہے۔امریکی پابندی کی زد میں آنے والی ایرانی کمپنی سے منسلک افراد امریکہ کا سفر نہیں کرسکیں گے، کمپنی کے جہاز بھی پابندی کی زد میں آگئے۔وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پابندیوں میں چین، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات سمیت متعدد دائرہ اختیار سے تعلق رکھنے والے ادارے اور افراد شامل ہیں۔ادھر امریکی صدر نے اقوام متحدہ کے تحت چلنے والے اداروں سے دستبرداری کے بعد عالمی فوجداری عدالت پر پابندیاں لگا دی۔امریکی صدر کے فیصلے سے امریکی شہریوں اور اس کے اتحادیوں کے خلاف آئی سی سی کی تحقیقات میں شامل عملے اور ان کے اہلخانہ پر مالیاتی اور ویزا پابندیاں عائد ہوں گی۔امریکہ کا یہ فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو و دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔دریں اثنا، امریکی صدر نے ٹرانس جینڈر کی خواتین کے کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت پر پابندی کے ایگزیکٹو آرڈر پر بھی دستخط کردیے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ خواتین کھلاڑیوں کے حقوق کے لیے جاری جنگ آج ختم ہوگئی۔بدھ کو دستخط کیے گئے حکم نامے کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے ان تعلیمی اداروں کو فنڈنگ سے محروم رکھا جائے گا جو ٹرانس گرلز اور خواتین کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے اور خواتین کے لاکر روم استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔حکم نامے میں سرکاری اداروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بین الاقوامی تنظیموں میں جنس پر مبنی خواتین کے کھیلوں کے زمرے کو فروغ دیں اور بڑی ایتھلیٹک تنظیموں اور گورننگ باڈیز کے نمائندوں کو طلب کریں تاکہ ایسی پالیسیوں کو فروغ دیا جاسکے جو خواتین ایتھلیٹس کے بہترین مفاد میں منصفانہ اور محفوظ ہوں۔خواتین کے کھیلوں کے خلاف جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ مردوں کو خواتین ایتھلیٹس کو پیٹتے اور ان پر حملہ کرتے ہوئے نہیں دیکھے گی۔