نوجوان کمزورطبقوں کی ضروریات اور خواہشات پر توجہ مرکوز کریں:لیفٹیننٹ گورنر
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نےکنونشن سینٹر میں اے بی وِی پی کے طلباء ایکسپیئرینس اِن اِنٹرسٹیٹ لیونگ (ایس اِی آئی ایل)اَقدام کے تحت جموں کا دورہ کرنے والے شمال مشرقی رِیاستوں کے نوجوانوں سے بات چیت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ایک مضبوط اور وِکست بھارت کی تعمیر کے لئے مل کر کام کریں۔اُنہوں نے کہا’’ میں چاہتا ہوں کہ ہمارے نوجوان معاشرے کے کمزور اور پسماندہ طبقوں کی ضروریات اور اُمنگوں پر توجہ مرکوز کریں تاکہ وہ ترقیاتی عمل میں حصہ لے سکیں اور ہمہ جہت ترقی میں اپنا حصہ اَدا سکیں۔‘‘منوج سِنہانے اَپنے خطاب میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وِی پی) کے اِس اقدام کی ستائش کی جس کا مقصد اتحاد کو فروغ دینا اور نوجوانوں کو کثرت میں وحدت کا تجربہ کرنے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔اُنہوں نے کہا’’مجھے اِس بات پر بے حد فخر ہے کہ دُنیا کی سب سے بڑی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد اپنے قیام سے ہی جغرافیائی فاصلے کو ختم کرکے اتحاد اور بھائی چارے کے جذبے کو مضبوط بنانے میں اہم رول اَدا کر رہی ہے اور نوجوانوں کو ہندوستان کی ثقافت سے جوڑ رہی ہے۔‘‘1965 ء میں شروع کئے گئے ایس ای آئی ایل پروگرام نے شمال مشرقی خطے کے نوجوانوں اور ملک کے باقی حصوں کے درمیان ایک جذباتی پل بنایا ہے۔ یہ شاندار اَقدام اپنے نصب العین ’’ایک ملک، ایک لوگ۔ ایک ثقافت‘‘ کے ساتھ’’ ایک بھارت ، شریشٹھ بھارت‘‘کے وژن کو عملی جامہ پہنانے اور نوجوانوں کو حقیقی معنوں میں کثرت میں وحدت کو سمجھنے اور جینے کے قابل بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ایس اِی آئی ایل پروگرام کی خاص بات یہ ہے کہ ہر طالب علم ایک مقامی کنبے کے ساتھ رہتا ہے جو انہیں مہمانوں کے طور پر نہیں بلکہ کنبے کے ممبروں کے طور پر دیکھتا ہے۔ اِس سے طلبأ کو مقامی ثقافت اور طرز ِزندگی کو سمجھنے کا موقعہ ملتا ہے جبکہ میزبان کنبوںکو بھی بھارت کے ثقافتی تنوع کا تجربہ کرنے کا موقعہ ملتا ہے۔اُنہوں نے کہا ،’’ تنوع کے درمیان اتحاد کی بنیادی بنیاد ہمارا جذباتی رشتہ ہے اور جموں میں قیام کے دوران تمام طلبأنے اسے کنبوں کے درمیان محسوس کیا ہوگا۔ مجھے اُمید ہے کہ نوجوانوں نے اپنے دورے کے دوران اتحاد کے جو نظریات اور اقدار سیکھے ہیں وہ زندگی بھر ان کی رہنمائی کریں گے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں شمال مشرقی ریاستوں کے ترقیاتی سفر پر بھی بات کی۔ اُنہوں نے شمال مشرقی ریاستوں کی ممتاز شخصیات کو خراج ِعقیدت پیش کیا اور قوم کی تعمیر میں ان کی خدمات کو یاد کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بڑی تعداد میں شمال مشرقی علاقے کا دورہ کریں اور اَپنی قدرتی خوبصورتی اور گرمجوشی سے مہمان نوازی کا تجربہ کریں۔ اُنہوں نے دورہ کرنے والے نوجوانوں سے کہا کہ وہ نئے جموں کشمیر کے سفیر بنیں۔اِس موقعہ پر شمال مشرقی رِیاستوں کے طلبأ نے ایس اِی آئی ایل پروگرام کے اَپنے تجربات کو بھی اِشتراک کیا۔میزبان کنبے جہاں نوجوان مندوبین دورے کے دوران ٹھہرے تھے اُنہیں بھی لیفٹیننٹ گورنر نے مُبارک باد دی۔ اِس برس ایس اِی آئی ایل پہل کے تحت منی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، آسام، تریپورہ، میزورم، اروناچل پردیش اور سکم کے 30 طالب علموں نے جموں کا دورہ کیا اور ہر طالب علم کو ایک مقامی کنبے کے رکن کے طور پر رہنے کا موقع ملا۔ جموں میں قیام کے دوران مندوبین نے خطے کے امیر ورثے اور روایات کو سمجھنے کے لئے مختلف اِستفساری سیشنوں، ثقافتی پروگراموں اور تعلیمی دوروں کا بھی تجربہ کیا۔اِس موقعہ پرممبران قانون ساز اسمبلی یودھویر سیٹھی اور ڈاکٹر نریندر سنگھ رینہ ،خصوصی مدعو اور ممبر ڈاکٹر ناگیش ٹھاکر، ، نیشنل ایگزیکٹیو کونسل، اے بی وی پی،صدر اے بی وی پی جموں و کشمیر ڈاکٹر اجے شرما، سیکرٹری اے بی وی پی جموں و کشمیر سنک شریوات اور اے بی وی پی کے دیگر ارکان اور نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔