عظمیٰ نیوز سروس
جموں //کھٹوعہ واقعہ کی مجسٹریٹ کے ذریعے انکوائری کے احکامات دیئے گئے ہیں، جبکہ پولیس بھی اس واقعہ کی الگ سے تحقیقات کرے گی۔کٹھوعہ ضلع میں حکام نے پولیس حراست میں تشدد کے الزامات کے بعد ایک گوجر نوجوان کی موت کی الگ الگ انکوائری شروع کی ہے۔کٹھوعہ ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر راکیش منہاس نے مکھن دین کی موت کی مجسٹریل جانچ کا حکم دیا ہے۔ تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ دین نے منگل کی شام گھر میں کیڑے مار دوا کھا کر اپنی جان لے لی۔موت کی صحیح وجہ معلوم کرنے کے لیے ڈی ایم نے تحصیلدار لوہائی ملہار، انیل کمار کو انکوائری آفیسر مقرر کیا ہے۔ انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام متعلقہ افراد سے بیانات اکٹھے کریں اور پانچ دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ادھرجموں و کشمیر پولیس نے ڈی آئی جی جے ایس کے رینج شیو کمار شرما کو ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا سربراہ بھی مقرر کیا ہے تاکہ نوجوان کی موت کی وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے اور 10 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کی جا سکے۔اس سے قبل پولیس نے ایک بیان میں کہا ’’پاکستان میں مقیم ملی ٹینٹ سوارو دین عرف سورو گجر کا بھتیجا تھا، وہ اسی گروپ کی مدد کر رہا تھا جس نے جولائی 2024 میں بدنوٹا آرمی قافلے پر حملہ کیا تھا جس میں 4 فوجی جوان ہلاک ہوئے تھے۔ یہ وہی گروہ ہے جس نے کوہاگ آپریشن میں پولیس کانسٹیبل بشیر کے قتل کا باعث بنا۔ مکھن کے پاکستان اور دیگر ممالک میں متعدد مشکوک رابطے تھے۔ کوئی حراستی تشدد یا چوٹ نہیں تھی، اس سے پوچھ گچھ کی گئی اور پھر گھر جا کر خودکشی کر لی‘‘۔اس سلسلے میں ڈی سی کٹھوعہ راکیش منہاس، آئی اے ایس اور مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔ اضافی ایس پی آپریشن بلور عامر اقبال، ڈی آئی اے ایس پی جاوید تبسم، ایس ڈی پی او بلاور نیرج پڈیار جے کے پی ایس متعلقہ ایس ایچ او نے موقع پر پہنچ کر ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور منصفانہ اور شفاف تحقیقات کا یقین دلایا۔اس واقعہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے سینئر افسران نے محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جس کی ذمہ داری شیو کمار-آئی پی ایس ڈی آئی جی جے ایس کے رینج کریں گے۔انکوائری افسر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی رپورٹ اعلی حکام کو پیش کریں۔ عوام سے گزارش ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔