بارشیں نہ ہونے سے باولیاں اور چشمے مکمل طور پر خشک ہونا شروع،توجہ کی اپیل
رمیش کیسر
نوشہرہ// نوشہرہ کے بیشتر دیہاتوں میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جس کے سبب عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ مقامی لوگوں نے محکمہ پی ایچ ای اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ دیہاتی علاقوں میں پانی کے ٹینکر فراہم کئے جائیں تاکہ عوام کو درپیش مسائل کا ازالہ ہو سکے۔غورطلب ہے کہ اس سال موسم سرما میں صرف دو بار بارشیں ہوئی ہیں، جس کے بعد سے مکمل طور پر خشک سالی کی صورتحال برقرار ہے۔ بارش نہ ہونے کے سبب نہ صرف شہر بلکہ دیہاتوں میں بھی پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ بیشتر دیہاتی علاقوں میں قدرتی پانی کے ذخائر جیسے باولیاں اور چشمے مکمل طور پر خشک ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔نوشہرہ کے مختلف دیہات جیسے سریا، بکھرنی، کلائی، دبوڑا، کلال، دبر اور پوٹھا کے رہائشی پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے سخت پریشانی کا شکار ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ وہ کئی کلومیٹر دور سے پانی بھر کر لانے پر مجبور ہیں، جبکہ کئی علاقوں میں پانی کی دستیابی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ دوسرے ذرائع پر انحصار کر رہے ہیں، جو کہ صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔علاقہ مکینوں نے محکمہ پی ایچ ای اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور اپیل کی ہے کہ ان علاقوں میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ عوام کا کہنا ہے کہ پانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے اور اس کے بغیر جینا ممکن نہیں۔ لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کی شدید قلت سے متاثرہ دیہات میں ٹینکروں اور ٹریکٹر ٹرالیوں کے ذریعے پانی پہنچایا جائے تاکہ شہریوں کو کچھ راحت مل سکے۔اگرچہ محکمہ پی ایچ ای کی جانب سے کچھ اقدامات کئے جا رہے ہیں، لیکن عوام کا کہنا ہے کہ یہ ناکافی ہیں اور فوری طور پر بڑے پیمانے پر عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ مقامی افراد نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ جلد از جلد اس مسئلے کا حل نکالا جائے تاکہ عوام کی مشکلات میں کمی آئے اور انہیں پینے کے صاف پانی کی سہولت دستیاب ہو سکے۔